Book Name:Barkaat e Namaz Ma Tark e Namaz ki Waeidain

وادی میں ہوگا، جس کے اندر ہَبْ ہَبْ نام کا ایسا ہولناک کُنواں بھی ہے ،جس کی گرمی کے ذَرِیعْے جَہنَّم کی بُجھتی آگ کو  دوبارہ بھڑکایا جاتا ہے اور یہ بھی سُنا کہ مُخْتلف وُجُوہات کی بنا پر نَماز تَرک کرنے والوں کا حَشْر فرعون ،قارُون ،ہامان اور اُبَیّ بن خَلف جیسے کافروں کے ساتھ ہوگا اور یہ بھی سُنا کہ کاروبار یا دیگر مَصْروفیات کی وَجہ سے نماز چھوڑنے اور یادِ الٰہی سے مُنہ موڑنے والوں کی زِنْدگانی تنگ کردی جاتی ہے اور انہیں مال و دولت حاصِل ہونے کے باوُجُود نہ تو سُکونِ قَلْب مُیَسَّر آتا ہے اور نہ ہی اُن کی خواہشات خَتْم ہوتی ہیں اور پھر آخر میں ہم نے قَضا نَمازوں کو اَداکرنے کا تفصیلی طریقہ بھی سُنا کہ سب سے پہلے اَندازہ لگائیے  کہ کتنے عَرْصے کی نَمازیں قَضا ہوئی ہیں پھر اَدائیگی کے وَقْت اس طرح نِیَّت کریں،مَثَلاً سو بار کی فَجْر قَضا ہے تو ہر بار یوں کہیں کہ”سب سے پہلے جو فَجْر مجھ سے قَضا ہوئی “ہر دَفْعہ یہی کہیں ۔ یعنی جب ایک اَدا ہوئی تو باقیوں میں جو سب سے پہلی ہے۔اسی طرح ظُہر وغیرہ ہر نَماز میں نِیَّت کریں۔ پھرآسانی کے ساتھ جلداَدا کرنے کیلئے خالی رَکعتوں میں سُورۂ فاتِحہ کے بجائے 3 بار سُبْحٰنَ اللہ کہیں نیز تَسْبِیْحاتِ رُکُوع و سُجود میں صِرْف ایک ایک بار سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْعَظیم اورسُبْحٰن رَبِّی الْاَعلٰی پڑھ لیں۔تَشَہُّد کے بعد دونوں دُرُود شریف کے بجائے اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحمَّدٍ وَّاٰلِہٖ کہنا اور وِتْروں میں دُعائے قُنُوت کے بجائے رَبِّ اغْفِرْلِیْ کہنا کافی ہے ۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اچھی صُحْبت اور نمازوں پر اِسْتِقامَت حاصل کرنے کیلئے دعوتِ اسلامی کے مَدنی ماحول سے وابستگی نِہایَت مُفِیْد ہے۔دعوتِ اسلامی  کے مدنی ماحول میں گُناہوں سے بچنے اور نیکیاں کرنے کی تَرغِیب دِلائی جاتی ہے ۔اس مدنی ماحول سے وابستہ ہونے کی بَرَکت  سے بے شُمار افراد گُناہوں سے توبہ کر کے نیکیوں بھری زِندگی گُزارنےوالے بن گئے  ،کئی بے نمازی نمازوں کے پابند ہو گئے اس کے علاوہ نہ جانے کیسے کیسے جَرائِم میں مبتلا اَفراد جب اس ماحول سے وابستہ ہوئے تو ان کی زِندگی میں مَدَنی اِنْقِلاب برپا ہوگیا،آ پ بھی  دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سےوابستہ ہو جائیے! عاشقانِ