Book Name:Barkaat e Namaz Ma Tark e Namaz ki Waeidain

گر تُو ناراض ہوا میری ہَلاکت ہوگی

ہائے! میں نا رِ جہنَّم میں جلوں گا یارَبّ!

ذرا سوچئے تو سہی اگر نَمازیں قَضا کرتے رہنے،شراب پینے،بدکاری کرنے، ایذاءِ مُسْلم کا سبب بننے،والدین کی نافرمانی کرنے اور دیگر گُناہوں میں زِنْدگی بَسر کرنے کے سبب مرنے کے بعد ہمیں جَہنَّم کے عذاب میں مبُتلا کردیا گیا تو ہمارا کیا بنے گا ! ہمارانازُک  بدن تو مَعْمُولی سی گرمی نہیں بَرداشْت کرسکتا دوزخ کی آگ کیسے سہہ سکے گا؟مَچّھر ڈَنک مارے تو تَڑپ اُٹھتے ہیں، اگر جَہنَّم کے سانپ ،بچھُّو لپٹ گئے تو کیا کریں گے؟

کر لے توبہ رَبّ کی رَحْمت ہے بڑی

قَبْر میں وَرْنہ سَزا ہوگی کَڑی

بے وَفا دُنیا پہ مَت کر اِعْتِبار

تُو اچانک موت کا ہوگا شکار

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!تَرکِ نَماز سے بڑی کوئی آفَت نہیں۔ مگر اَفْسوس!ہمارے مُعاشَرے کی اَکْثَرِیَّت اس میں مبُتلا ہےاور کسی کو اس کی پَروا بھی نہیں۔

 مَنْقُول ہے کہ جب بُزرگانِ دینرَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْنکی صِرْف تکبیرِ اُولیٰ فوت ہوجاتی توتین روز اور جَماعت ہاتھ نہ آتی تو سات روز تک اس پر گریہ و زاری کرتے۔ (جواہرالبیان،ص۳۵)جبکہ ہمارے ہاں نَمازیں قَضاہوجاتی ہیں مگر افسوس کہ کان پر جُوں تک نہیں رِینگتی۔ مَنْقُول ہے کہ حضرتِ سَیِّدُناحاتِم اَصَمّ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی جماعت فوت ہوگئی۔ تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ سِواۓ ابُو اسحٰق بُخاری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے کوئی بھی تَعْزِیَت کےلئے نہ آیا اوراگرمیرا بیٹا مرجاتاتودس ہزارآدمیوں سے زِیادہ تَعْزِیَت  کوآتے۔افسوس کہ لوگوں کی نگاہ میں مُصِیْبتِ دین، مُصِیْبتِ دُنیا سے زیادہ سَہْل اورآسان ہے۔ (جواہرالبیان،ص۳۵)  یادرکھئے !کہ قَبْروحَشْر میں نَمازیں اورعِبادتیں ہی کام آئیں گی۔ اَوْلاد،مال اَسْباب،