Book Name:Barkaat e Namaz Ma Tark e Namaz ki Waeidain

دُنْیوی و کاروباری مَصْرُوفیات، جن کی وَجہ سے نَماز چھوڑ دی جاتی ہے، یہ کام نہیں آئیں گے۔ جولوگ مُلازَمت یا فیکٹری اور دُکان وغیرہ کی مَصْرُوفیت کا بہانہ بناکر نَماز چھوڑ دیتے ہیں، وہ خاص طور پر اس حَدیثِ پاک کو دِل کے کانوں سے سُنیں۔

 فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے:جس نے نماز پر مُحَافظَت(یعنی ہمیشگی اختیار) کی، قِیامت کے دن وہ نماز اُس کے ليے نُور و بُرہان (یعنی دلیل)اور نَجات ہو گی اور جس نے مُحَافظَت(ہمیشگی اختیار) نہ کی اس کے ليے نہ نُور ہے نہ بُرہان (یعنی دلیل)نہ نَجات (ہوگی)اور(ایسا شخص) قِیامت کے دن قارُون و فِرعَون و ہامان و اُبَیْ بن خَلْف کے ساتھ ہوگا۔ (المسند للإمام أحمد بن حنبل، مسند عبد اﷲ بن عمرو، الحدیث: ۶۵۸۷، ج۲، ص۵۷۴)

عُلمائے کِرامرَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام نے  اِس حدیثِ پاک کی شَرح کرتے ہوۓ اِرْشادفرمايا ہے کہ”بے نمازی کا حَشْر ان لوگوں کے ساتھ اِس لئے ہو گا کہ اگر اُسے اُس کے مال نے نَماز سے غافِل رکھا تو وہ قارُون کی طرح ہے، لہٰذا اُس کے ساتھ اُٹھايا جائے گا اور اگر اُ س کی حُکومت نے اُسے غَفْلت ميں ڈالا تو وہ فرعَون کی طرح ہے لہٰذا اُس کا حَشْر اُس(فرعون) کے ساتھ ہو گا (اوراگر)اُس کی غَفْلت کا سبَب اُس کی وَزارت ہو گی تو وہ ہامان کی طرح ہوا لہٰذا اُس (ہامان)کے ساتھ ہوگا يا پھر اُس کی تجارت اُسے غَفْلت ميں ڈالے گی لہٰذا وہ مکہ کے کافر اُبَیّ بن خَلْف کے مُشابہ ہونے کی وَجہ سے اُس (اُبَیّ بن خَلْف)کے ساتھ اُٹھايا جائے گا۔ (کتاب الکبائر،الکبیرۃ الرابعۃفی ترک الصلوٰۃ،ص۲۱)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس حَدیثِ پاک میں اُن لوگوں کے لیے دَرْسِ عِبْرت ہے جو اپنے کاروبارمیں مَصْرُوف رہتے ہیں اورنمازتَرْک کر دیتے ہیں۔جب اُنہیں نمَاز کی دعوت دی جاۓ تو  کاروباری مَصْرُوفیت کا بہانہ  بنا دیتے ہیں۔ایسے لوگوں کو قرآنِ پاک کی اس آیتِ مُبارَکہ پر غور کرنا چاہئے۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پارہ28،سُورَۃُ الۡمُنَافِقُوۡن کی آیت نمبر 9میں اِرْشادفرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُلْهِكُمْ اَمْوَالُكُمْ وَ لَاۤ

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اے ايمان والوتمہارے مال نہ تمہاری