Book Name:Faizan e Aala Hazrat

اگر ہم بھی اپنی آنکھوں کی حفاظت اور بدنگاہی سے بچنے کا ذہن رکھتے ہیں تو ہمیں اپنی نگاہیں نیچی رکھنی ہوں گی۔نِىَّت کرلىجئے کہ اپنی نظر کی حفاظت کی عادت بنانے کیلئے روزانہ کم ازکم12 منٹ آنکھىں بند رکھوں گا۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ

آقا کى حَىا سے جُھکى رہتى نظر اکثر

       آنکھوں پہ مرے بھائى لگا قفلِ مدىنہ

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حیرت انگیز بچپن:

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! عُموماً ہر زمانے میں بچّوں کا وُہی حال ہوتا ہے جو آج کل بچّوں کا ہے کہ سات آٹھ سال تک تو انہیں کسی بات کاہوش نہیں ہوتا اورنہ ہی وہ کسی بات کی تَہہ تک پَہنچے کے قابل ہوتے ہیں ۔ لیکن قُربان جائیے !سَیِّدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے،آپ کا  بچپن بھی عام بچوں سے مُمتاز و مُنفرد تھا۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے جب بولنا شُروع کیا توالفاظ کی اَدائیگی بالکل صاف تھی اَور بچوں کی طرح آپ کی زبان کَج مَج نہ تھی۔(فیضانِ اعلیٰ حضرت،ص82 ملخصاً)قُوّت ِ حافِظہ کا یہ عالم تھا کہ ساڑھے چارسال کی ننھی سی عُمرمیں قرآنِ مجید ناظِرہ مکمَّل پڑھنے کی نعمت سے باریاب ہو گئے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کو علم  حاصل کرنے کا اس قَدر شوق تھا کہ بغیر کہے  خود پڑھنے  چلے جاتے ،جُمُعہ کے دن بھی  جانا چاہتے مگر والدِ مُحترم کے منع فرمانے سے رُک گئے اورسمجھ لیا کہ جُمعہ کے دن دیگر عبادات  اور جُمعہ کی تیاری کرنی ہوتی ہے اس وجہ سے چُھٹی ہوتی ہے ،باقی چھ دن پڑھنے کے ہیں۔( حیاتِ اعلی حضرت،ازفیضانِ اعلیٰ حضرت،ص۸۴بتغیر)

آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہچونکہ ایک مذہبی  گھرانے سے تَعلُّق رکھتے تھے تو اس کا فیضان یہ ملا کہ