Book Name:Faizan e Aala Hazrat

                                                (امام احمد رضااور ردِ بدعات ومنکرات از یسن اختر مصباحی مطبوعہ فرید بک سٹال لاہور ص200ازفیضانِ اعلیٰ  حضرت،ص84)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے کہ سَیِّدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی یہ عادتِ مُبارکہ تھی کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اپنی نظروں کی حفاظت کرتے یعنی اپنی نگاہیں ہمیشہ نیچی رکھتے اور کبھی بھی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نہیں دیکھا کرتے ۔ کیونکہ یہ عادتِ مبارکہ ہمارے پیارے آقا ٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمبھی ہےآپ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کى مىٹھى مىٹھى نِگاہیں نیچی رہا کرتی تھیں۔ جب آپ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکسی طرف توجُّہ فرماتے تو پورےمُتَوَجِّہ ہوتے،مُبارَک نظریں نیچی رہتی تھیں، آپ کی نظریں آسمان کی نسبت زمین کی طرف زیادہ  رہتی تھی، اکثر آنکھ مُبارَک کے کنارے سے دیکھا کرتے تھے۔(شمائلِ ترمذی،باب ما جاء فی خلق رسول الله، ص۲۳، حدیث:۷)ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی نگاہیں نیچی رکھیں۔اور بلاضَرورت اِدھر اُدھر دیکھنےکے بجائے آنکھوں کا قفلِ مدینہ لگانے کی ترکیب بنائیں۔ آنکھوں کا قفل ِ مدینہ لگانے کی عادت بنانے کیلئے شیخِ طریقت، اَمِیْرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ایک مَدَنی انعام عطافرمایا ہے کہ ’’آنکھوں کی حفاظت کی عادت بنانے کے لئے سونے کے اوقات کے علاوہ کم از کم 12 منٹ آنکھیں بند رکھیں؟‘‘