Book Name:Faizan e Aala Hazrat

گے تو اُمید ہے کہ عنقریب گُناہوں پر اِصرار کرنے کے مَرَض کا تمہارے دل سے قَلْع قَمع (یعنی خاتمہ) ہو جائے اور گُناہوں کی نُحوست کا بوجھ تمہاری گردن سے اُتر جائے اور گُناہوں کی وَجہ سے جوقَساوَتِ قلبی (یعنی دل کی سختی) پیدا ہوتی ہے اس سے ہرگز بے خوف نہ ہو۔ بلکہ ہر وَقت اپنے دل پر نگاہ رکھو، کیونکہ بعض صالحین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِیْن نے فرمایا ہے :'' بے شک گُناہ کرنے سے دل سِیا ہ ہو جاتا ہے اور دل کی سِیاہی کی علامت یہ ہوتی ہے کہ گُناہوں سے گھبراہٹ نہیں ہوتی ، طاعت (یعنی عبادت) کے لیے موقع نہیں ملتا ، نصیحت سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا (یعنی نصیحت و بیان سُن کر دل پر اثر نہیں ہوتا)۔'' اے عزیز! کسی گُناہ کو معمولی خیال نہ کر اور کبیرہ گُناہوں پر اصرار کرنے کے باوجود اپنے آپ کو تائب (یعنی توبہ کرنے والا) گمان نہ کر ۔ (غیبت کی تباہ کاریاں ،ص٤٢٩)

میں کر کے توبہ پلٹ کر گُناہ کرتا ہوں

حقیقی توبہ کا کر دے شَرَف عطا یارَبّ!

                                                                                 (وسائلِ بخشش،ص٩٣)

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اعلٰی حضرت  کا عشقِ رسول

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!سَیِّدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے یوں  تو تمام اَوصاف ہی لائقِ صَد تَحسین اور باعثِ رَشک ہیں۔ لیکن ایک خاص وصف جسمیں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبہت نُمایاں اور مُمتاز تھے وہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکاعشقِ رسول ہے۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سرتاپا عشقِ مُصْطفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکانمونہ تھے۔یہ وہ عُنوان ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی تمام زندگی اسی کے گرد گھومتی نظر آتی ہے۔ عشقِ مصطفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمیہ وہ شمع ہے جس کو