Book Name:Faizan e Aala Hazrat

ولادت باسعادت:

        آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی  ولادتِ باسعادت بریلی شریف کے مَحَلّہ جَسولی میں۱۰شَوّالُ المُکرّم ۱۲۷۲ہجری بروزِہفتہ بوقتِ ظُہربمطابق14جون 1856ء کو ہوئی۔(حیاتِ اعلٰی حضرت ج۱ ص۵۸ مکتبۃ المدینہ) آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کا پیدائشی نام’’ محمد‘‘ہے،آپ کی والد ہ ماجدہ مَحَبَّت میں ’’اَمَّن میاں ‘‘فرمایا کرتی تھیں ، والد ِماجد و دیگر اَعِزّہ’’ احمد میاں‘‘کے نام سے پُکارا کرتے۔ آ پ کے جدِّ اَمْجدنےآپ کااسم شریف’’احمد رضا‘‘رکھا۔اورآپ کاتاریخی نام’’اَلْمُخْتَار ‘‘ہے (جبکہ کُنیت ابو محمد ہے) اوراعلیٰ حضرت خود اپنے نام سے پہلے’’عبدالمصطفیٰ ‘‘لکھا کرتے تھے۔(تجلیاتِ امام احمد رضا ،ص21)اس سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی  سرکا رِ دو عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے   سچی  محبت اور غلامی کا انداز ہ ہوتا ہے چنانچہ اپنے نعتیہ دیوان  حدائق ِ بخشش میں ایک جگہ فرماتے ہیں۔

خوف نہ رکھ  رضا ؔؔؔؔؔ  ذرا، تُو تو ہے ’’عبدِ مصطفیٰ ‘‘

تیرے لیے اَمان ہے ،تیرے لیے اَمان ہے

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

القابات:

سَیِّد ی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے بیشمار اَلْقابات ہیں ،جن میں سے آپ کا مشہور ترین لَقَب ’’اعلیٰ حضرت ‘‘ہے ۔اور یہ لَقب آپ کی ذات کے ساتھ اسطرح خاص ہے کہ جب بھی  اعلیٰ حضرت کہا ، سنُا جاتاہے  ،ذِہن فوراًآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی طرف ہی جاتا ہے۔ عُلمائے اہلِ سُنَّت آپ کو اور بھی بے شُمار القابات سے یاد کرتے ہیں۔عاشقِ اعلیٰ حضرت،شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنت،بانئِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علامہ مولانا ابو بلا ل محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہنے اپنے