Book Name:Faizan e Aala Hazrat

پوچھنے)پر فرمایا، میں نے جب پہلی قاش کھائی تو وہ کڑوی تھی اس کے بعد دوسری اور تیسری بھی۔لہٰذا میں نے دوسروں کو روک دیا کہ ہو سکتا ہے کوئی صاحِب ککڑی مُنہ میں ڈال کر کڑوی پا کر تُھو تُھو کرنا شُروع کردیں چُونکہ ککڑی کھانا میرے میٹھے میٹھے آقا مدینے والے مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی سُنَّتِ مُبارَکہ ہے اس لئے مجھے گوارا نہ ہوا کہ اِس کو کھا کرکوئی تُھو تُھو کرے۔

سنیوں کے دلوں میں  جس  نے تھی  شمعِ عشقِ رسول  روشن کی

وہ حبیب ِ خدا کا دیوانہ              واہ کیا بات  اعلٰی حضرت کی

جس نے اِحقاقِ حق  کیا کُھل کر       رَدِّ باطل  کیا سدا کُھل کر

جو کسی سے بھی  نہ گھبرایا            وہ کیا بات اعلٰی حضرت کی

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !                               صلَّی اللہُ تعالیٰ علیٰ محمَّد

سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم سے مَنسوب اَشْیاء لائقِ تعظیم ہیں

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھاآپ نے!اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکتنے زَبردَسْت عاشقِ رسول تھے، واقِعی عاشِق کی شان یہی ہوتی ہے کہ وہ اپنے محبوب سے نِسْبت رکھنے والی ہرشے کو دل وجان سے پسند کرے اور اُس کا اَدب بجا لائے جبھی تو سرکارِ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے آقا کی پسند ککڑی کا ایسا اَدب کیا کہ کڑوی ککڑی بھی تناوُل فرما لی۔یادرہے !حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی سُنَّتوں کا اِحترام اور آپ سے مَنْسوب اَشیاء میں سے ہر شے کی تعظیم ہم پر لازم ہے اور دَرحقیقت یہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم ہی کی تعظیم ہے ۔

    حضرت سَیِّدناقاضی عیاض رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاپنی شہرۂ آفاق تصنیف''شِفا شریف'' میں تَحریر فرماتے