Book Name:Zaban ka Qufle Madina

بنانی چاہیے ۔کیونکہ خاموشی ایک ایسا عمل ہے کہ جس کے ذریعے انسان بہت سے گناہوں خاص کر فُحش گوئی  سے بچ سکتا ہے۔آئیے ! خاموشی کی فضیلت پر6  فرامینِ مصطفے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سنتے ہیں :

(1)’’اے ابودَرْدَاء! کیا میں تجھے دو ایسے عمل نہ بتاؤں جن کی مَشقَّت تو خَفیف (ہلکی) ہے مگران کا اَجْر عظیم ہے اللہ  عَزَّ  وَجَلَّکے ساتھ ان جیسے کسی عمل کے ساتھ ملاقات نہیں کی گئی وہ دو عمل طویل خاموشی اورحسنِ اخلاق ہیں۔‘‘ (مجمع الزوائد، باب ماجاء فی حسن الخلق، رقم :۱۲۶۷۲ ، ج۸ ، ص ۴۸)

 (2) جواللہ عَزَّ  وَجَلَّاور آخِرت پر ایمان رکھتا ہو اُسے چاہئے کہ بھلائی کی بات کرے یا خاموش رہے۔‘‘(بخاری ،کتاب الادب ،باب من کان یومن باللّٰہ والیوم الاخر الخ،۴/۱۰۵، حدیث :۶۰۱۸ )

(3)’’جوخاموش رہااس نے نَجات پائی۔‘‘(ترمذی،کتاب صفۃ القیامۃ ، رقم : ۲۵۰۹،ج۴،ص۲۲۵ )

(4)’’جسے سَلامتی عزیز ہو اسے چاہئے کہ خاموشی اختیار کرے ۔ ‘‘(شعب الایمان ،  رقم ۴۹۳۷،ج۴،ص۲۴۱)

(5)’’بندہ اس وقت تک ایمان کی حقیقت نہیں پاسکتا جب تک اپنی زَبان کو روکے نہ رکھے۔‘‘ (المعجم الاوسط ، رقم الحدیث ۶۵۶۳، ج۵،ص۵۵)

(6)’’خُوشخبری ہے اس شخص کیلئے جواپنا زائد کلام بچا کر رکھے اور زائد مال خرچ کردے۔‘‘ (المعجم الکبیر ، مسند رکب المصری،  رقم: ۴۶۱۶،  ج۵ ، ص ۷۲ )

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد