Book Name:Faizan e Sahaba

جو شخص اللہعَزَّ  وَجَلَّ   کی عبادت کے ذَرِیعے اس کے بندو ں سے اَجر (یعنی بدلے )کا طالِب ہوتا ہے، اُس پر اللہعَزَّ  وَجَلَّ   کا غَضَب نازِل ہوتا ہے اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دوسروں کے سامنے اپنا عمل ظاہر کرنے کی وجہ سے وہ ان کے نزدیک تو محبوب (یعنی پیارا) ہوجائے لیکن اللہ تَعَالیٰ کے نزدیک اُس کا مقام ومرتبہ گِرجائے ! تو کہیں اِس طرح میرا عمل بھی ضائِع نہ ہوجائے! پھر نفس کو اِس طر ح سمجھائے کہ میں کس طر ح اس عمل کو لوگوں کی تعریف کے بدلے بیچ دو ں وہ تو خود عاجِزولاچار ہیں نہ تو وہ مجھے رِزْق دے سکتے ہیں اور نہ ہی موت وحَیات کے مالِک ہیں ۔

یادرکھیے !عِبادت ورِیاضت ،قرآنِ پاک کی تِلاوت  اور دیگر نیک اعمال کرتے وقت خالصۃً اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی رِضا مَقْصود ہونی چاہئےورنہ عمل کا ثواب تو ہاتھ سے جائے گاہی  بلکہ ایساشخص  ریاکاری  کی تباہ کاری میں  گرفتار ہوکر ناراضی ٔرَبِّ قَہّار کا بھی حَقْدار ہو سکتا ہے ۔اللہعَزَّ  وَجَلَّ   ہمیں بھی صحابۂ  کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کے نَقْشِ قدم  پر چلتے ہوئے فقط اپنی رِضا کی خاطر نیک اعما ل کرنے کی توفیق عطافرمائے اور صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی مَحَبَّت میں زندگی گزارتے ہوئے ایمان وعافیَّت کیساتھ شَہاد ت کی موت   عطافرمائےاور جنّت میں  نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم اورآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے پیارے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کاپڑوس عطا فرمائے ۔کیونکہ جودُنیا میں جس سے مَحَبَّت کرتا ہے وہ اسی کے ساتھ رہے گا۔