دادا جان لان ( Lawn ) میں اپنی مخصوص کرسی پر بیٹھے عصر کے بعد کے سُہانے موسم سے لطف اندوز ہوتے ہوئے تسبیح پڑھ رہے
اس پر دادا جان کہنے لگے : بچو ! مونگ پھلی صحت کے لئے بھی بہت فائدہ مند ہے ، یہ ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ خون میں بھی اضافہ کرتی ہے۔
اتوار کا دن تھا تو دادا جان نےنمازِ فجر پڑھنے کے بعد گھر جانے کے بجائے پارک کا رُخ کیا پیچھے پیچھے لاڈلے پوتے صہیب اور خبیب بھی تھے جن میں شاید کسی بات پر تکرار بھی جاری تھی۔
ام کا وقت تھا ، صُہَیْب باہر سے آیا ، جلدی جلدی ایک ایک کرکے سب کمروں میں گیااورپھر واپس باہر جانے لگا۔اُمِّ حبیبہ نے آواز دی اورکہا : صہیب ! اتنی جلدی میں کہاں جارہے ہو ؟
آج اُمِّ حبیبہ بہت خوش تھی ، کافی دنوں بعد اس کی کزن ہانیہ اور حفصہ آئی تھیں ، ہانیہ نے کہا : آج ہم اتنے دنوں بعد ملے ہیں باتیں بھی بہت کرلیں ، اب اورکیا کریں
دادا جان نے صہیب کی طرف دیکھتے ہوئے کہا : صہیب ! آپ پارک جاکر کیا کروگے ؟ صہیب نے کہا : میں بھی یہ سب کام کروں گا ، مگر ایک کام اوربھی کروں گا۔
صہیب نے شاپر میں جھانکتے ہوئے کہا : امّی جان اور دکھائیے ! میرے لئے کیاخریدا ؟ امی جان نے کہا : آپ کیلئے تو ہم کچھ بھی نہیں لائے ، ہم تو بس آپی کی شاپنگ کرنے گئے تھے۔
آج خُبیب اورصہیب کے گھر پر قربانی تھی ، داداجان اپنے دوست کے گھر گوشت دینے گئے تو وہ دونوں بھی ساتھ ساتھ چلے گئے۔ صہیب نے راستے میں کہا
اتنی ساری کھجوریں!! صُہیب فریج کھولے کھڑا تھا اور حیرت سے کھجوروں کو دیکھ کرکہہ رہا تھا۔ اس نے ایک کھجور منہ میں ڈالی اور دوسری ہاتھ میں لیتے ہوئے کہا