Book Name:Yateemon Ka Aasra Hamara Nabi
لِعَشَاءٍ، ولا يَتَّخِذُ مِن شَيْءٍ زَوْجَيْنِ، لَا قَمِيْصَيْنِ، وَلَا رِدَاءَيْنِ، وَلَا اِزَارَيْنِ، وَلَا مِنَ النِّعَالِ، وَلَا رُئِيَ فَارِغًا قَطُّ في بَيْتِهِ، اِمّا يَخْصِفُ نَعْلًا لِرَجُلٍ مِسْكِيْنٍ، اَوْ يَخِيْطُ ثَوْبًا لِاَرْمَلَةٍ
یہ سیدہ عائشہ رَضِیَ اللہ عنہ ا نے چند مبارَک اَدائیں ذِکْر کی ہیں، فرمایا: (1):آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ہاں شام کا کھانا صُبح کے لیے، صُبح کا شام کے لیے بچا کر نہیں رکھا جاتا تھا (2):آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 2جوڑے نہیں رکھتے تھے، نہ 2قمیضیں، نہ 2چادریں، نہ 2تہبند شریف، نہ 2جوڑے نَعْلَیْن شریفیں (مبارَک جوتے۔ یعنی ایک وقت میں 2جوڑے آپ کے نہیں ہوتے تھے، جو زیرِ استعمال ہوتے، بس وہی ہوتے) (3):آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم گھر پر کبھی فارِغ نہیں رہتے تھے (جب وقت مِل جاتا تو ) جُوتے سِلائی فرماتے (کس کے لیے؟ ) مسکینوں کے لیے۔ بعض دفعہ کپڑوں کو سِلائی لگاتے (یہ کس کے ہوتے تھے؟) بیواؤں کے لیے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان ہے میرے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی...!!
تم عرش کے تاجدار مولیٰ تم فَرش کے باوقار آقا
بندے ہیں گنہگار بندے آقا ہے کرم شِعَار آقا
اِس شان کے ہم نے کیا، کسی نے دیکھے نہیں زِینْہار آقا
بندوں کا اَلَم نے دِل دُکھایا اور ہو گئے بےقرار آقا
ایسا تو کہیں سُنا نہ دیکھا بندوں کا اُٹھائیں بار آقا([2])
آپ نے کبھی دیکھا؟ کہیں سُنا؟ کہ غُلام مزے سے زندگی گزارے اور اُس کا آقا