Behtar Kon?

Book Name:Behtar Kon?

(1):کھانا کھلانا، سلام کا جواب دینا

سرکارِ نامدار،مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:خِیَارُکُمْ مَنْ اَطْعَمَ الطَّعَامَ وَ رَدَّ السَّلَامَ یعنی  تم سب میں بہتر وہ ہے  جو کھانا کھلائے  اور سلام کا جواب دے۔([1])

اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا؛جو مسلمان، لوگوں کو کھانا کھلاتا اور سلام کا جواب دیتا ہے، وہ سب سے بہتر ہے۔ اب ہم میں سے ہر ایک غور کر لے کہ کیا میں لوگوں کو کھانا کھلاتا ہوں؟  کیا میں سلام کا جواب دیا کرتا ہوں؟اگراندر سے ضمیر ہاں میں جواب دے تو اللہ پاک کا شکر ادا کیجئے! اور اگر نہ میں جواب آئے تو آج سے یہ 2  کام اپنانے کی نیت کر لیجئے! (1):دوسروں کو کھانا کھلانا ہے(2):سلام کا جواب دینا ہے۔

کھانا کھلانا جنتیوں والا عمل ہے

اللہ پاک نے سُورَۂ  دَھْرکی آیت نمبر 8 میں اَہْلِ جنّت کے اَوْصاف میں سے ایک وَصْف یہ بھی بیان فرمایا:

وَ یُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِیْنًا وَّ یَتِیْمًا وَّ اَسِیْرًا(۸) (پارہ:29، سورۂ دھر:8)

ترجمہ کَنْزُ الایمان:اور کھانا کھلاتے ہیں اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور اَسِیر(قیدی)کو ۔

صدرُ الافاضِل حضرت علّامہ مولانا سیِّد محمد نعیم الدّین مُراد آبادی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   اِس آیت کے  تحت لکھتے  ہیں:یعنی ایسی حالت میں جب کہ خود انہیں کھانے  کی حاجت و خواہش ہو اور بعض مفسّرین نے  اس کے  یہ معنی لئے  ہیں کہ اللہ پاک کی محبت میں کھلاتے  ہیں۔([2])


 

 



[1]...مسندِ امام احمد ،جلد:9 ،صفحہ:702 ،حدیث:24652۔

[2]...تفسیر خزاین العرفان،پارہ:29 ،سورۂ دھر،زیرِ آیت:8 ،صفحہ:1073۔