Behtar Kon?

Book Name:Behtar Kon?

اچھائی، بُرائی، کامیابی و ناکامی، بہتری و بدتَری کا مِعْیار رنگ رُوپ، نسل و نسب اور مال و دولت وغیرہ نہیں بلکہ اس کا معیار تقویٰ ہے، یہ ایک اُصُول ہمیشہ یاد رکھئے!حُسْن و قُبْح عقلی نہیں بلکہ شرعی ہیں، یعنی اچھائی کیا ہے؟ بُرائی کیا ہے؟ یہ بات ہم عقل سے طَے نہیں کر سکتے، اچھائی بُرائی کا مِعْیار شریعت ہے،جس کو اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  اچھا فرمائیں، وہ اچھا،جسے اللہ اور اس کا رسول بُرا کہیں وہ یقیناً بُرا ہے۔

آج کل ہمارے ہاں اچھائی بُرائی کے مِعْیار بدل گئے ہیں*آدمی کماتا کتنا ہے؟ *کام کیا کرتا ہے؟*اس کا نسب کیسا ہے؟* کتنا پڑھا لکھا ہے؟*انگلش کیسی بول لیتا ہے؟ *گاڑی کیسی رکھی ہوئی ہے؟وغیرہ اس طرح کی چیزوں سے آدمی کے اچھا یا بُرا ہونے کی پہچان کی جاتی ہے۔حالانکہ اچھائی بُرائی کا مِعْیار یہ چیزیں نہیں بلکہ اچھائی بُرائی کا مِعْیار انسان کا کردار ہے، میں اچھا ہوں یا بُرا ہوں، اس کا فیصلہ اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  فرمائیں گے،اس کے لئے مجھے اپنے آپ کو شریعت کے آئینے میں دیکھنا ہو گا، قرآن و حدیث کی روشنی میں اپنے کردار، اپنی گفتار، اپنے اَفْعال و اَخْلاق کا جائزہ لینا ہو گا۔

ہم میں سے کون اچھا ہے؟ کون بہتر ہے؟ کائنات کے سب سے بہترین،سب سے بلند رُتبہ، سب سے افضل و اعلیٰ یعنی ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  جو اللہ پاک کے بھی محبوب ہیں،آپ کی نگاہِ نبوت میں کون سب سے بہتر ہے؟آئیے! اس بارے میں چند احادیثِ کریمہ سُنتے ہیں،ان احادیث کی روشنی میں ہم نے اپنے آپ کا جائزہ لینا ہے،اگر تو ہم اِن فرامینِ مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے مطابق بہترین مسلمان ہیں تو اس پر اللہ پاک کا شکر ادا کرنا ہے اور اگر خدانخواستہ ایسا نہیں ہے، ہم بہترین نہیں ہیں تو ہم نے ان احادیث کو اپنا کر بہترین بننے کی کوشش کرنی ہے۔آئیے!احادیثِ کریمہ سنتے ہیں: