Book Name:Behtar Kon?
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم حاصل کرنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
صحابی اِبْنِ صحابی حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:فتحِ مکہ کے دِن اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے مُؤَذِّن حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عنہ کو حکم دیا کہ وہ کعبہ شریف کی چھت پر کھڑے ہو کر اَذان کہیں،چنانچہ حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عنہ نے حکم پر عَمَل کیا(حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عنہ حبشہ سے تعلق رکھنے والے تھے، آپ مکہ مکرمہ ہی میں کافِی عرصہ غُلامی کی زندگی بھی بسر کر چکے تھے)، لہٰذا آپ کو کعبہ شریف کی چھت پر کھڑے ہو کر اَذان دیتے دیکھ کر مکہ مکرمہ کے بعض سرداروں نے آپ کے متعلق سخت نازیبا گفتگو کی۔اِدھر یہ مکّے کے بعض سردار نازیبا باتیں کر رہے تھے،اُدھر حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام