Book Name:Behtar Kon?
جانتا تھا، یَا رَبّ! آج اسے اجر عطا فرمائے۔ قرآنِ کریم کی عرض پر اس بندے کو تاجِ شاہی اور کرامت کا لباس پہنایا جائے گا۔ پھر اللہ پاک قرآنِ کریم سے فرمائے گا: ھَلْ رَضَیْتَ؟ (اے قرآن!) کیا تُو راضِی ہے؟ قرآنِ کریم کہے گا: یَا رَبّ! اس سے بھی اَفْضَل اَجْر عطا فرما۔ اب اس بندے کو بادشاہت اور جنّت عطا کر دی جائے گی۔ پھر قرآنِ کریم سے کہا جائے گا: ھَلْ رَضَیْتَ (اے قرآن!) کیا اب تُو راضی ہے؟ قرآنِ کریم کہے گا: ہاں، یَا رَبّ (اب میں راضی ہوں)۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
(3):سچی زبان اور پاکیزہ دِل والے بہتر ہیں
حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: پیارے آقا، نور والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی پاک بارگاہ میں عَرض کیا گیا: اَیُّ النَّاسِ اَفْضَلُ؟ یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! لوگوں میں اَفْضَل کون ہے؟ فرمایا: کُلُّ مَخْمُوْمِ الْقَلْبِ، صُدُوقُ اللِّسَانِ ہر وہ بندہ جو مَخْمُوْمُ الْقَلْب ہے اور سچّی زبان والا ہے۔ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عَرض کیا: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! صُدُوْقُ اللِّسَان (یعنی سچّی زبان والا) کسے کہتے ہیں، یہ تو ہم جانتے ہیں، مَخْمُوْمُ الْقَلْب کون ہے؟ فرمایا: وہ متقی شخص جس پر کوئی گُنَاہ نہ ہو، اس کے دِل میں نہ سرکشی ہو، نہ کینہ ہو، نہ ہی حسد ہو۔([2])
معلوم ہوا جس کی زبان سچّی ہو، جھوٹ نہ بولے اور جس کے دِل میں نہ سرکشی ہو، نہ