Karbala Jaan Nisar - 4 Muharram 1447 Bayan

Book Name:Karbala Jaan Nisar - 4 Muharram 1447 Bayan

آ ہی نہیں سکتا ہے بلکہ عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: یہ بھی صِرْف جنّت کے ایک طبقے کی چوڑائی ہے، باقی جنّت کتنی بڑی ہے، اس کا تو اندازہ ہی نہیں لگایا جا سکتا۔([1])

تو اللہ   پاک فرماتا ہے: اے میرے محبوب صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے غُلامو! اس عظیمُ الشَّان جنّت کی طرف دَوڑ پڑو...!! جلدی چلو! دیکھئے! ہم اس دُنیا میں سَفَر کرتے ہیں٭کچھ سَفَر پیدل کئے جاتے ہیں٭کچھ سائیکل یا موٹر سائیکل پر کئے جاتے ہیں٭کچھ سَفَر بَس یا کار وغیرہ پر کئے جاتے ہیں ٭اور اگر کہیں بہت جلدی جانا ہو تو جہاز کے ذریعے اُڑ کر سَفَر کرتے ہیں، یعنی موجودہ دَور میں تیز تَرِین سَفَر جہاز کا ہے، اللہ   پاک نے ہمیں حکم دیا کہ جنّت کی طرف دَوڑو! مطلب کیا ہے؟ یہ کہ تیز سے تَیز تَرِیْن سَفَر جو تم کر سکتے ہو، اُتنا تیز سَفَر کر کے جنّت کی طرف پہنچو...!! کیسے پہنچنا ہے؟٭ نمازیں پڑھ کر٭روزے رکھ کر٭حج کے ذریعے٭عمرہ کر کے٭درودِ پاک کی کثرت کر کے٭نیک کاموں میں جلدی کر کے٭حُسْنِ اَخْلاق کے ذریعے٭عِلْمِ دین سیکھنے میں کوشش کے ذریعے٭والدین کی خِدْمت کر کے٭پیارے نبی، اچھے نبی، سچے نبی صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی سنتیں اپنا کر٭داڑھی سجا کر٭عمامہ پہن کر ٭راہِ خُدا میں سَفَر کر کے٭نیکی کی دعوت عام کر کے٭ قافلوں میں سَفَر کر کے ٭نیک اعمال پر اِستقامت کے ذریعے٭غرض ہر وہ کام جو جنّت میں لے جانے والا ہے، ہم اس میں تَیزی کریں، ان کاموں کی طرف دَوڑ کر پہنچیں، اس کی برکت سے جنّت کی طرف بڑھتے چلے جائیں گے۔ اللہ   پاک ہمیں جنّت کا شوق نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  


 

 



[1]...تفسیرِ نعیمی، پارہ:4، ال عمران، زیر آیت:133، جلد:4، صفحہ:203 مفہوماً۔