Book Name:Saadat Mand Kon
گناہوں کی عادت بڑھی جا رہی ہے کرم یاالٰہی! کرم یاالٰہی!([1])
قِیامت کے دِن دوسری قسم کے لوگ جو سعید ہوں گے، ان کا انجام کیا ہو گا؟ اللہ پاک فرماتا ہے:
وَ اَمَّا الَّذِیْنَ سُعِدُوْا فَفِی الْجَنَّةِ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا مَا دَامَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اِلَّا مَا شَآءَ رَبُّكَؕ-عَطَآءً غَیْرَ مَجْذُوْذٍ(۱۰۸) (پارہ:12، ہود:108)
ترجمہ کنزُ العِرفان: اور وہ جو خوش نصیب ہوں گے وہ جنت میں ہوں گے۔ ہمیشہ اس میں رہیں گے جب تک آسمان وزمین رہیں گے مگر جو تمہارا رب چاہے یہ ایسی بخشش ہے جو کبھی ختم نہ ہوگی۔
یعنی جو سَعَادَت مند ہوں گے، وہ ہمیشہ ہمیشہ جنّت میں رہیں گے اور بعض وہ گنہگار مسلمان جو اپنے گُنَاہوں کی وجہ سے کچھ عرصہ جہنّم میں رہیں گے، پِھر انہیں بھی جنّت میں داخِل کر دیا جائے گا۔ یہ اللہ پاک کی عطا، اس کی عِنایت و رحمت ہے جو کبھی ختم نہ ہو گی۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! ان آیاتِ کریمہ سے ہمیں سیکھنے کو ملتا ہے کہ کامیاب وہ ہے جو روزِ قیامت سَعَادت مند ہو گا، جو سَعَادت مند نہیں، شَقِی ہے، بدبخت ہے، وہ جہنّم کا حقدار ہو جائے گا۔ اللہ پاک ہمیں ایسی مَحرومی سے محفوظ فرمائے، رمضانُ المبارک تشریف لے آیا، ہمیں چاہئے کہ اس مُبارَک مہینے کی برکت سے خُود کو سَعَادت مند لوگوں میں داخِل کرنے کی کوشش کریں۔ سَعَادت مند کون ہوتا ہے؟ ایسے خوش بخت بندے کی علامات کیا