Book Name:Saadat Mand Kon

ایک مختصر نصیحت

اللہ پاک ہمیں بھی نیکی کی محبّت نصیب فرمائے *ہمارے دِل میں نمازوں کا شوق ہو *روزے رکھنے کا شوق ہو *تِلاوت کرنے کا شوق ہو*ذِکْر و درُود کا شوق ہو، یقین مانیئے! یہ شوق نصیب ہو جائے تو قسمت چمک جائے گی۔ امام حَسَن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے ولیُّ اللہ ہیں، آپ سے کسی نے کہا: عالی جاہ! مجھے نصیحت فرمائیے! آپ نے ایک مختصر نصیحت کی، فرمایا: اَعِزَّ اَمْرَ اللہِ حَیْثُمَا کُنْتَ یُعِزُّکَ اللہُ یعنی تم جہاں کہیں بھی ہو، اللہ پاک کے احکام کو عزیز رکھو! اللہ پاک تمہیں عزّتوں سے نواز دے گا۔([1]) حضرت داؤد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نامی ایک بزرگ فرماتے ہیں: نیک کام متقی بندے کی خواہش ہوتی ہے، اگر وہ پُورے کا پُورا بھی دُنیا میں ڈوبا ہوا ہو تو ایک نہ ایک دِن اس کی یہ اچھی نیت (یعنی نیک کام کی رغبت) اسے نیک بنا ہی دیتی ہے۔([2])

صحابہ کرام علیہمُ الرّضوان اور نیکی کی محبّت

آج کل ہمارے ہاں تو حالات ذرا اُلٹ ہیں، ہمارے دِل میں دُنیا کی محبّت ہے،ہم اپنا اور دوسروں کا مقابلہ روپے پیسے میں،عزّت و شہرت وغیرہ میں کرتے ہیں، فُلاں اتنے پیسے والا ہے، فُلاں اتنا مشہور و معروف ہے اور ہم جو شوق پالتے ہیں وہ بھی ایسے ہی ہوتے ہیں، میرے پاس مال ہو، دولت ہو، بینک بیلنس ہو، گاڑی ہو، بنگلہ ہو، عام طور پر لوگوں کے بڑے بڑے جو خواب ہوتے ہیں، وہ اسی قسم کے ہوتے ہیں بلکہ ہمارے ہاں تو کامیاب اس کو سمجھا جاتا ہے جو زیادہ پیسے والا ہو یا زیادہ مشہورہو۔ اس کے بر خِلاف صحابۂ کِرام علیہمُ الرّضوان


 

 



[1]... تبصرۃ الغافل، الباب الثالث عشر فی علامۃ السعادۃ...الخ،صفحہ:291۔

[2]...جامع العلوم والحکم، الحدیث الاول، صفحہ:21۔