Book Name:Saadat Mand Kon

الحمدُللہ! رمضانُ المبارک کی آمد ہوتی ہے تو مسجدوں میں رونق لگ جاتی ہے، تلاوت کرنے والوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے، عبادت گزاروں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے، وہ لوگ جو پُورا سال نمازوں کی طرف نہیں آتے، انہیں بھی ہدایت ملتی ہے، وہ بھی مسجدوں کی طرف بڑھ جاتے ہیں، البتہ لوگوں کی ایک تعداد ہے جو رمضان المبارک میں بھی غفلت کی چادر اَوْڑھ کر رکھتے ہیں، رمضانُ المبارک میں بھی مسجدوں کا رُخ نہیں کرتے، اللہ پاک ہم سب کو نیکیاں کرنے کی توفیق عطا فرمائے، ہم منافقوں والے کاموں سے بچیں، نیکیاں کریں اور نیک بندوں کی پیروی اختیار کریں۔

نصیب تیرے کرم سے چمک اُٹھا یارَبّ!      جہاں میں پھر مہِ رمضان آگیا یارَبّ!

ہے لاکھ لاکھ ترا شکر پھر دیا رمضان                                             کرم سے ذوقِ عبادت بھی ہو عطا یارَبّ! ([1])

رمضانُ المبارک کی بےحرمتی کا وبال

پیارے اسلامی بھائیو! یہاں سے ہم ذرا غور کریں کہ ہمیں ترغیب تو یہ دِلائی جا رہی ہے کہ رمضان المبارک میں نیکی نہ کرنا تو دُور کی بات، اس میں سُستی کا مظاہرہ بھی نہیں کرنا، نیکی کرنی ہے اور چُستی کے ساتھ، 10 منٹ ٹھہر کر کرنے کا ذہن بنانے کی بجائے، جلد از جلد کرنے کی کوشش کرنی ہے، دوسری طرف ہمارا حالِ بےحال یہ ہےکہ ہزاروں لوگ ہوں گے، جن کی ماہِ رمضان کی راتیں بھی گُنَاہوں میں گزر جاتی ہیں۔ یہ انتہائی محرومی کی بات ہے۔ علّامہ اِبْنِ جَوزی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: اللہ پاک کے آخری رسول، رسولِ مقبول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:میرے پاس جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام حاضر ہوئے اور عرض کیا:


 

 



[1]... وسائل فردوس ،صفحہ:26۔