Book Name:Saadat Mand Kon

ہمارے کئی کئی گھنٹے فضولیات میں بلکہ گُنَاہوں بھرے کاموں میں گزر جاتے ہیں اور ہمیں اس کی فِکْر تک نہیں ہوتی، ہمیں احساس تک نہیں ہوتا کہ ہم اپنا کتنا قیمتی سرمایہ ضائع کرتے چلے جا رہے ہیں۔

قیمتی تَرِین خزانہ

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے یہ قیمتی لمحات بھی انمول ہیرے ہیں، اس لئے ان کی قدر کیجئے! علّامہ اِبْنِ جوزی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے عالِمِ دِین گزرے ہیں، ایک مرتبہ آپ نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: بیٹا! جان لو! یہ دِن گھڑیوں کا مجموعہ ہیں اور گھڑیاں سانسوں کا مجموعہ ہیں، لہٰذا ہر سانس ایک قیمتی خزانہ ہے، بیٹا...!! بچنا کہ تیرے یہ سانس بےفائدہ نہ گزر جائیں، ورنہ قیامت کے دِن تیرا خزانہ خالی ہو گا اورتُو شرمندہ رہ جائے گا۔([1])

وَالْوَقْتُ اَنْفَسُ ‌مَا ‌عُنِيتَ ‌بِحِفْظِهٖ                                                                وَاَرَاهُ اَسْهَلَ مَا عَلَيْك يَضِيعُ([2])

مفہوم: یعنی وقت ایک نفیس ترین چیز ہے جس کی حفاظت کا تمہیں پابند کیا گیا ہے جبکہ میں دیکھ رہا ہوں کہ یہی چیز تمہارے پاس سب سے زیادہ آسانی سے ضائع ہو رہی ہے۔

خُلاصہ کلام

خُلاصۂ کلام یہ ہے کہ قیامت کے دِن لوگ 2 ہی قسم کے ہوں گے:

فَمِنْهُمْ شَقِیٌّ وَّ سَعِیْدٌ(۱۰۵) (پارہ:12، ہود:105)

ترجمہ کنزُ العِرفان: تو ان میں کوئی بدبخت ہو گا اور کوئی خوش نصیب ہوگا۔


 

 



[1]...قیمۃ الزمن عند العلماء، ابن الجوزی، کل نفس خزانۃ...الخ، صفحہ:106-107۔

[2]...قیمۃ الزمن عند العلماء، الوقت اعلیٰ مملوک...الخ، صفحہ:261۔