Book Name:Saadat Mand Kon

تراویح اور نمازوں میں، کمی ہو گی نہ روزوں میں

کرو مل کر یہ نیّت، ماہِ رمضان آنے والا ہے

نبی کے عشق میں روؤں، مدینے کیلئے تڑپوں

خُدا دے سوز و رِقَّت، ماہِ رمضان آنے والا ہے

رہوں قائِم میں توبہ پر، خُدایا فضل ایسا کر

گُنَاہوں  سے  دے  نفرت، ماہِ  رمضان  آنے والا ہے([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

(3):وقت کی قدر کرنا

پیارے اسلامی بھائیو! سَعَادت مندی کی تیسری علامت وقت کی قدر کرنا ہے۔ یعنی جو بندہ سَعَادت مند ہو، وہ اپنا وقت فضولیات میں، گُنَاہوں بھرے کاموں میں نہیں گنواتا بلکہ اپنے وقت کی قدر کرتا ہے اور اپنے ہر آیندہ لمحے کو پچھلے سے بہتر بنانے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: ‌‌اَلسَّعَادَةُ كُلُّ ‌السَّعَادَةِ ‌طُولُ ‌الْعُمُرِ فِیْ طَاعَۃِاللہِ یعنی مکمل تَرِین سعادت یہ ہے کہ بندے کی عمر لمبی ہو اور وہ اسے اللہ پاک کی فرمانبرداری میں گزار دے۔([2])

یعنی بندے کے پاس وقت زیادہ ہو اور وہ ایک لمحہ بھی ضائع نہ کرے بلکہ اپنا وقت نیکیوں میں گزارتا چلا جائے، ایسا شخص بہت سَعَادت مند ہے، کیونکہ یہ زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے میں کامیاب ہو جائے گا۔ ہمیں بھی چاہئے کہ ہم وقت کی قدر کرنا سیکھیں۔


 

 



[1]... وسائل فردوس،صفحہ:24-25 ملتقطًا۔

[2]... مسندِ فردوس، باب السین، جلد:2، صفحہ:346، حدیث:3566۔