Book Name:Khareed o Farokht Ki Chand Ahtiyatein

اَوْلیائے کرام پر اللہ پاک کی خاص کرم نوازی

پیارے اسلامی بھائیو! اَوْلیائے کرام کی بھی نِرالی شانیں ہیں...!!یہ بلند رُتبہ حضرات گُنَاہوں سے معصوم نہیں ہوتے البتہ محفوظ ہوتے ہیں،مَعْصُوم صِرْف انبیائے کرام علیہمُ السَّلام اور فرشتے ہیں، اَوْلیائے کرام معصُوم نہیں،ان سے بھی گُنَاہ ہو سکتے ہیں مگر اللہ پاک کی اپنے محبوب بندوں پر خاص کرم نوازی ہوتی ہے،ان سے اگر جانے انجانے میں کبھی کوئی خطا ہو ہی جائے تو انہیں ان کی خطا سے آگاہ کر دیا جاتا ہے اور یہ فوراً توبہ کر کے گُنَاہ کی گندگی کو خود سے دُور کر دیتے ہیں۔

اللہ پاک پارہ :9،سورۂ اعراف ،آیت :201  میں ارشاد فرماتا ہے:

اِنَّ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا اِذَا مَسَّهُمْ طٰٓىٕفٌ مِّنَ الشَّیْطٰنِ تَذَكَّرُوْا فَاِذَاهُمْ مُّبْصِرُوْنَۚ(۲۰۱) (پارہ :9 ،سورۂ اعراف :201) ترجَمہ کنز العرفان:بیشک پرہیزگاروں کو جب شیطان کی طرف سے کوئیخیال آتا ہے تو وہ (حکمِ خدا) یاد کرتے ہیں پھر اُسی وقت ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں۔

 مشہور مفسرِ قرآن، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس آیت کے تحت فرماتے ہیں: مومن متقی کی فطرت شیطانی وسوسوں اور ابلیسی خیالات کو قبول نہیں کرتی، اگر کبھی مومن کو یہ چیزیں (مثلاً شیطانی وسوسے، ابلیسی خیالات، جانے انجانے کی کوئی خطا وغیرہ) پیش آجائیں تو اللہ پاک کی طرف سے انہیں وہ خطا یاد دِلا دِی جاتی ہے،  یُوں یہ اس گندگی سے خُود کو پاک کر لیتے ہیں۔ مفتی صاحِب مزید فرماتے ہیں: مومن متقی فرشتوں کے گروہ سے ہے کہ اس کی اور فرشتوں کی فطرت یکساں ہے، یہ حضرات بشر صُورت، مَلَک سِیْرت