Book Name:Khareed o Farokht Ki Chand Ahtiyatein

فرشتے آئے، ان میں سے ایک فرشتے نے دوسرے سے کہا:یہاں کون انسان ہے؟ دوسرا بولا: یہ ابراہیم بن اَدْہَم ہیں۔ پہلے فرشتے نے کہا: وہ ابراہیم بن اَدْہَم ...!! انہیں تو اب اُن کے درجے سے ہٹا دیا گیا ہے۔  دوسرے فرشتے نے پوچھا: کس سبب سے؟ پہلے  فرشتے نے کہا:ایک مرتبہ ابراہیم بن اَدْہَم بصرہ میں تھے،انہوں نے ایک دُکان سے کھجوریں خریدیں،جب وہ کھجوریں لے کر جانے لگے تو دیکھا؛ ایک کھجور گِری پڑی ہے، وہ سمجھے کہ شاید یہ میری کھجور گِری ہے، لہٰذا اُنہوں نے وہ  کھجور اُٹھا کر کھا لی، چونکہ وہ کھجور ان کی نہیں بلکہ دکاندار کی تھی اور انہوں نے دُوسرے کی کھجور کھا لی تھی، لہٰذا اللہ پاک نے انہیں اِن کے درجے سے مَعْزول فرما دیا۔

حضرت ابراہیم بن اَدْہَم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں نے فرشتوں کی یہ گفتگو سُنی تو فوراً بصرہ پہنچا،اُس دکاندار کی کھجور اسے واپس لوٹائی اور واپَس آگیا۔ رات ہوئی تو پھر میں نے  2فرشتوں کو دیکھا، وہ آپس میں باتیں کر رہے تھے، ایک نے دوسرے سے کہا:یہ وہی ابراہیم بن اَدْہَم ہیں،جنہوں نے کھجور کے مالِک کو کھجور لوٹا دی تو اللہ پاک نے انہیں دوبارہ اِن کا پہلے والا مقام عَطا فرما دیا۔([1])

اللہ پاک کی اُن پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب مغفرت ہو۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...تفسیر روح البیان،پارہ:4،سورۂ آلِ عمران،زیرِ آیت:179 ، جلد :2،صفحہ :136 ۔