Book Name:Khareed o Farokht Ki Chand Ahtiyatein

وہی ہے جو دُنیا میں اُتر کر بھی اپنے دِل کو دُنیا سے بچا لیتا ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو! ہم پر لازِم ہے کہ ہم اچھے اور سچّے تاجِر بھی بنیں اور سچّے خریدار بھی بنیں۔ آئیے! کھری تجارت کرنے والے خوش نصیب تاجروں کے فضائِل پر چند احادیث سنتے ہیں:

(1):امانت دار تاجِر اَنْبِیا کے ساتھ ہو گا

اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اَلتَّاجِرُ الصَّدُوْقُ الْاَمِينُ مَعَ النَّبِیّٖن ، وَالصِّدِّيْقِيْنَ، وَ الشُّهَدَاءِ سچّا اور اَمَانت دار تاجِرروز قیامت  انبیائے کرام، صِدِّیْقِیْن اور شُہَدا کے ساتھ ہو گا۔ ([1])

(2):دُنیا کا مال حلال ذریعے سے کمانے والے کی فضیلت

ترمذی شریف میں حدیثِ پاک ہے، محبوبِ خُدا، امامُ الانبیا صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا: اِنَّ التُّجَّارَ يُحْشَرُوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فُجَّارًا اِلَّا مَنِ اتَّقَى وَبَرَّ وَصَدَقَ یعنی روزِ قِیامت سارے تاجِر بدکار اُٹھائے جائیں گے مگروہ جو تقویٰ اپنائے، نیکی و بھلائی کرے اور سچ بولے۔([2])

مشہور مفسرِ قرآن، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں:پرہیزگاری سے مراد ہے: گناہِ کبیرہ سے خصوصًا اور گناہِ صغیرہ کی عادت سے عمومًا بچتے رہنا۔نیکی سے مراد ہے اپنے کاروبار کو دھوکہ، خیانت سے محفوظ رکھنا،سچ سے مراد سودے کے متعلق صاف بات کرنا اگر عیب دار ہو تو اس کو بے عیب ثابت کرنے کی کوشش نہ کرنا۔مطلب یہ ہے کہ قیامت میں سارے تاجر فاسق وفاجر ہوں گے


 

 



[1]...ترمذی، کتاب :البیوع،باب: ماجاء فی التجار ، صفحہ:316 ، حدیث :1209   ۔

[2]...ترمذی، کتاب :البیوع،باب: ماجاء فی التجار ، صفحہ:316 ، حدیث :1210   ۔