Kamyabi Ke Teen Usool

Book Name:Kamyabi Ke Teen Usool

اَوْلیائے کرام کا وسیلہ پیش کرنا بھی بالکل جائِز اور حُصُولِ برکات کا ذریعہ ہے۔ الحمدللہ! صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان  سے لے کر اب تک پُوری اُمّت کے عوام و خواص، عُلَمائے ذیشان اور اَوْلیائے کرام کا معمول رہا ہے کہ یہ حضرات اللہ پاک کے حُضُور اَوْلیاءُ اللہ کا، اللہ پاک کے نیک بندوں کا وسیلہ پیش کرتے اور برکتیں لیا کرتے تھے بلکہ خُود اَوْلیائے کرام کی تو کیا شان ہے، ان کے تبرکات کی بھی نِرالی شانیں ہیں۔ سلطان محمود غزنوی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  بہت مشہور  ( Famous )  بادشاہ ہیں، بڑے نیک دِل انسان تھا، ایک مرتبہ خواجہ ابو الحسن خرقانی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے انہیں اپنا لباس عطا کیا اور فرمایا: مشکل کے وقت اس لباس کے وسیلے سے کام لیا کرنا۔ چنانچہ سلطان محمود غزنوی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے یہ مبارک لباس سنبھال کر رکھ لیا، جب آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  ہند فتح کرنے کے لئے تشریف لائے تو ایک قلعے  ( Castle )  کو فتح کرنے میں بہت مشکل پیش آرہی تھی، کئی دِن گزر گئے، جب انہوں نے دیکھا کہ اب فتح کی کوئی اُمِّید باقی نہیں رہی تو آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے خواجہ ابوالحسن  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے اسی لباس کے وسیلے سے دُعا کی، بس دُعا کرنے کی دیر تھی، غیر مسلموں کے لشکر میں نااتفاقی پھیلی، ان کی طاقت کمزور  ( Weak )  ہوئی اور وہ وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔ قلعہ فتح کرنے کے بعد سلطان محمود  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  رات کو جب سوئے تو خواجہ ابو الحسن  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  خواب میں تشریف لائے اور فرمایا: محمود! تم نے ہمارے لباس کی کچھ قدر نہیں کی، اگر تم فتح کی بجائے یہ دُعا کرتے کہ وہ سارے غیر مسلم کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو جائیں تو وہ سب مسلمان ہو جاتے۔ ( [1] )  

جو ہو اللہ کا ولی اُس کا                                                                                                               فیض دنیا میں عام ہوتا ہے

بے سبب بخشِش اُس کی ہو جس پر                                                  فضلِ ربُّ الاَنام ہوتا ہے ( [2] )


 

 



[1]...تذکرۃ الاولیاء ، صفحہ:339 خلاصۃً۔

[2]...وسائل بخشش، صفحہ:441 ملتقطًا۔