Book Name:Zulf e Mustfa Ki Qasam
مُوئے مبارک کے 3 کمالات
حضرت شاہ عبدالرحیم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے ان مبارک بالوں کے 3 کمالات دیکھے : (1) : پہلا کمال یہ کہ وہ دونوں موئے مبارک آپس میں لپٹے رہتے تھے لیکن ان کے سامنے جب حضور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ذات مقدسہ پر درود پاک پڑھا جاتا تو وہ دونوں بال مبارک علیحدہ علیحدہ ہو کر کھڑے ہو جاتے تھے۔
پڑھیئے جدوں درود تے زلفاں جھوم دیاں ویکھے عجب خصال نے تیریاں زلفا ں دے
(2) : دوسرا کمال یہ کہ ایک مرتبہ 3 آدمی جو اس معجزہ کے منکر تھے وہ آئے اور بحث شروع کر دی کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟ حُضُور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم خواب میں آ کر کسی کو بال کیسے عطا فرما سکتے ہیں؟ خواب تو خواب ہوتا ہے ، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ اس بنیاد پر ان تینوں نے موئے مبارک کو آزمانا چاہا ، میں بےادبی کے خوف سے اس پر راضی نہ ہوا۔ لیکن کیا کرتے؟ مناظرہ لمبا ہو گیا ، آخر میرے عزیزوں نے وہ بال مبارک اُٹھائے اوردُھوپ میں لے گئے ، فوراً بادَل نے آکر سایہ کردیا ، حالانکہ دُھوپ سخت تھی ، بادَل کا موسم بھی نہیں تھا۔ یہ دیکھ کر اُن میں سے ایک نے توبہ کر لی اور مان گیا کہ واقعی حبیبِ خُدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی کے موئے مبارک ہیں۔ دوسرے 2 منکروں نے کہا : یہ اتفاقی امر ہے۔ چنانچہ دوسری بار پھر موئے مبارک کو دھوپ میں لے جایا گیا ، اب کی بار بھی بادَل نے فوراً حاضِر ہو کر دُھوپ سے اَوٹ کر لی ، اب دوسرا منکر بھی مان گیا اور توبہ تائب ہوا۔ تیسرا ابھی بھی اٹکا ہوا تھا ، چنانچہ اس کی تسلی کے لئے موئے مبارک کو تیسری بار دُھوپ میں لے جایا گیا ، اب کی بار بھی وہی معاملہ ہوا ، فوراً بادَل آئے اور خِدْمت انجام دی ، اب