Zulf e Mustfa Ki Qasam

Book Name:Zulf e Mustfa Ki Qasam

میں اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے اس خوبصورت منظر کو بیان فرمایا ہے کہ یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! جب آپ کی زُلْف مبارک اُڑ کر چہرۂ پُرنُور کو ڈھانپ لیتی ہے تو یُوں لگتا ہے جیسے کعبہ شریف کو خوشبوؤں میں بَسا ہوا غلاف پہنا دیا گیا ہے۔

موئے مبارک شفا بخش ہیں

پیارےاسلامی بھائیو! الحمد للہ! رسولِ خُدا ،  احمدِ مجتبیٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  مشکل کُشَا ،  حاجت روا  ہیں ،  اللہ پاک کے کرم سے آپ کے موئے مبارک کو بھی یہ شان عطا کی گئی ہے کہ موئے مبارک کی برکت سے ہر مرض سے شفا ملتی ہے۔  روایات میں ہے :  مقامِ حدیبیہ میں رحمت عالم نور مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے بال بنواکرتمام بال مبارک ایک سبز درخت پر ڈال دئیے۔ صحابہ کرام  علیہمُ الرّضوان   اسی درخت کے نیچے جمع ہوگئے اور بالوں کو ایک دوسرے سے لینے لگے۔ حضرت اُمِّ عُمَارَہ   رَضِیَ اللہ عنہا  فرماتی  ہیں کہ میں نے بھی چند بال حاصل کرلئے۔ رحمت عالم نور مجسم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے وصال ظاہری کے بعد جب کوئی بیمار ہوتا تو میں ان مبارک بالوں کو پانی میں ڈبو کر پانی مریض کو پلاتی تواللہ ربُّ العزّت اسے صحت عطا کردیتا۔ ([1])

وہ کرم کی گھٹا گیسوئے مشک سا            لکۂ اَبرِ رأفَت پہ لاکھوں سلام([2])

وضاحت : سیدی اعلیٰ حضرت   رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : بخشش وکرم کی کالی سیاہ گھٹا یعنی گیسوئے مصطفےٰ جس سے کستوری سے بڑھ کر خوشبو کے حُلّے آتے تھے اس مہربانی کے بادل کے ٹکڑے (زلفِ مبارک) پر بھی لاکھوں سلام ہوں۔


 

 



[1]...مدارج النبوۃ،وصل کشتن صحابہ شتران ...الخ،جز:2،صفحہ:217۔

[2]...حدائقِ بخشش،صفحہ:299۔