Book Name:Zulf e Mustfa Ki Qasam
یہ دولت عطا فرما دیں۔ بَس میرے دِل میں خیال آنا تھا کہ حبیبِ خُدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے میرے دِل کی بات جان لی اور اپنی ریش مبارک پر ہاتھ پھیر کر 2 موئے مبارک مجھے عطا فرما دئیے۔ میں نے موئے مبارک کی دولت حاصِل کی مگر دِل میں خیال انگڑائی لے رہا تھا کہ میں حالتِ خواب میں ہوں ، نہ جانے بیدار ہونے کے بعد یہ بال مبارک میرے پاس ہوں گے کہ نہیں؟ میرا یہ خیال بھی چشمِ نبوت سے چھپ نہ سکا ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : بیٹا! یہ دونوں بال تیرے پاس ہی رہیں گے۔
اس کے بعد سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے لمبی زندگی اور صحت و عافیت کی بشارت عطا فرمائی تو مجھے اسی وقت آرام ہو گیا۔ پھر میری آنکھ کھل گئی ، میں نے فوراً چراغ منگوایا اور دیکھا تو وہ دونوں بال مبارک میرے ہاتھ میں نہیں تھے ، میں غمگین ہو گیا اور دِل ہی دِل میں دوبارہ بارگاہِ رسالت کی طرف متوجّہ ہوا ، چنانچہ میں نے پھر خواب میں دیکھا کہ اُمّت کے والی ، سرکارِ عالی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جلوہ فرما ہیں اور فرما رہے ہیں : بیٹا! میں نے دونوں بال تیرے تکیے کے نیچے رکھ دئیے ہیں ، وہاں سے لے لو!
میں نے بیدار ہونے کے بعد تکیے کے نیچے سے وہ دونوں موئے مبارک لے لئے اور انہیں پاکیزہ جگہ پر نہایت تعظیم و تکریم کے ساتھ محفوظ کر لیا۔([1])
ادا کرتے ہیں وہ سُنّت صحابہ کی جنہوں نے بھی
تبَرُّک جان کر رکھے میرے سرکار کے گیسو
زیارت گیسوؤں کی ہے نبی کی دید کا حِصَّہ
وہ ہے خوش بخت جو دیکھے میرے سرکار کے گیسو