Book Name:Quran be Misl Kitab Hai
چھوٹی سُورت مثلاً سُوْرَۃُالْکَوْثَر جیسی صِرْف 3 آیات بھی نہ بنا سکے۔اور بنا بھی کیسے سکتے تھے کہ یہ اللہ پاک کا کلام ہے ، اس جیسا کلام بنانا کسی کے بس کی بات نہیں۔
ترے آگے یوں ہیں دبے لچے فصحاء عرب کے بڑے بڑے
کوئی جانے منہ میں زباں نہیں ، نہیں بلکہ جسم میں جاں نہیں
وضاحت : اے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ کی زبانِ مُقَدَّس سے ادا ہونے والے اللہ پاک کے کلام قرآنِ کریم کی شان و عظمت کے سامنے عرب کے بڑے بڑے شاعِر ، بڑے بڑے ماہِرِ فن ایسے بے بس ہیں ، یُوں لگتا ہے کہ ان کے مُنہ میں زبان ہی نہیں ہے ، نہیں... ! ! نہیں ، بلکہ ان کے تو جسم میں جان ہی نہیں ہے۔
ایسا نہیں کہ اَہْلِ عرب نے قرآنِ کریم کے مقابلے کی کوششیں نہیں کیں ، انہوں نے کوششیں کی تھیں مگر یہ عاجِز رہے ، جو بھی عربی ، بڑے سے بڑا فصیح ، بڑے سے بڑا شاعِر ، ماہِرعربی دان قرآنی آیات سُنتا تو یہی کہتا تھا کہ یہ کسی انسان کا کلام نہیں ہے۔
* ایک دفعہ کسی اعرابی نے یہ آیت سنی :
فَلَمَّا اسْتَیْــٴَـسُوْا مِنْهُ خَلَصُوْا نَجِیًّاؕ ( پارہ : 13 ، الیوسف : 80 )
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : پھر جب وہ بھائی اس سے مایوس ہو گئے تو ایک طرف جا کر سرگوشی میں مشورہ کرنے لگے۔
کہنے لگے : میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی مخلوق اس کلام جیسا کلام کرنے پر قدرت نہیں رکھتی۔ ( [1] )
* اِبْنِ مُقَفَّع تابعین کے زمانے کا تھا ، بہت بڑا ماہِرشاعِر تھا ، اس نے ایک مرتبہ