Quran be Misl Kitab Hai

Book Name:Quran be Misl Kitab Hai

دیں۔ اس کی ساری باتوں کے جواب میں آپ نے صِرْف اتنا کیا کہ سورۂ حَم اَلسَّجْدَہ کی چند آیات تِلاوت فرما دیں۔ یہ آیاتِ کریمہ سُن کر عتبہ پر ہیبت طاری ہو گئی ، وہ قریش کے پاس واپس جا کر بولا : اللہ کی قسم ! میں نے ایسا کلام سُنا کہ اس کے جیسا کلام کبھی نہیں سُنا ، اللہ کی قسم ! وہ نہ شعر ہے ، نہ جادُو ہے ، نہ کاہنوں جیسا کلام ہے۔  ( [1] )

غرض کہ  کفّارِ مکہ اور دیگر تمام بڑے بڑے شعرا ، عربی دان اس بات کی خُود گواہی دیتے تھے کہ یہ کلام کسی انسان کا نہیں ہے ، اس کا مقابلہ کرنا ممکن نہیں۔ الحمد للہ ! 14 سو سال سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ، آج تک قرآنِ کریم کے مقابلے میں کوئی بھی کچھ نہیں لکھ سکا ، نہ ہی قیامت تک کوئی ایسا لکھ سکے گا۔ کیوں ؟ اس لئے کہ قرآن اللہ پاک کا کلام ہے کوئی بھی مخلوق اس جیسا کلام کرنے کی طاقت نہیں رکھتی۔

قرآن جہاں بھر کی کتابوں سے جدا ہے               رتبے میں یہ اک نورِ خدا اور ہی کچھ ہے

قرآنِ کریم کی چند اَہَم خصوصیات

پیارے اسلامی بھائیو ! ذِہن میں سُوال اُٹھ رہا ہو گا کہ آخر قرآنِ کریم میں ایسی کیا خاص بات ہے کہ قرآنِ کریم جیسا کوئی کلام لکھا ہی نہیں جا سکتا ؟ عُلَمائے کرام نے اس پر بہت کلام کیا ہے ، قرآنِ کریم کے اِعْجاز  ( یعنی معجزہ ہونے ) پر پُوری پُوری کتابیں لکھیں ہیں ، ان میں قرآنِ کریم کی وہ خوبیاں تفصیل سے لکھی ہیں جو کسی بھی اور کلام میں نہیں پائی جاتیں۔ میں ان میں سے صِرْف چند خوبیاں بیان کرتا ہوں :

قرآنِ کریم میں جامعیت ہے

قرآنِ کریم بہت ہی وسیع کلام ہے۔ اس کے ایک ایک لفظ میں اتنی گہرائی ہے کہ


 

 



[1]...شرح الزرقانی ، المقصد الرابع فی معجزاتہ ...الخ ، جلد : 6 ، صفحہ : 428-429ملتقطًا۔