Quran be Misl Kitab Hai

Book Name:Quran be Misl Kitab Hai

گیا۔ 3 دِن گزرنے کے بعد جب کمرے کا دروازہ کھولا گیا تو لوگوں نے دیکھا : اس کا ہاتھ قلم پر سوکھ چکا تھا  ( یعنی وہ 3 دِن کی سوچ بچار کے باوُجُود ایک لائِن بھی لکھ نہیں پایا تھا ) ۔  ( [1] )

 * حضرت ابوذر غفاری رَضِیَ اللہ عنہ مشہور صحابئ رسول ہیں ، آپ کا ایک بھائی بہت بڑا شاعِر ، عربی دان تھا ، آپ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ وہ مکہ مکرمہ گیا ، کافِی دیر کے بعد جب واپس آیا تو میں نے اس سے حال اَحوال پوچھا تو وہ بولا : میں مکہ مکرمہ میں ایک شخص سے مِلا ، اس کا دعویٰ تھا کہ وہ اللہ کا رسول ہے۔ حضرت ابوذر رَضِیَ اللہ عنہ  فرماتے ہیں : میں نے پوچھا : لوگ اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟ بولا : لوگ کہتے ہیں : وہ شاعِر ہے ، کاہِن ہے ، جادُو گر ہے۔ پِھر میرا بھائی بولا : اللہ پاک کی قسم ! میں نے کاہنوں کا کلام سُنا ہے ، اس کا کلام  ( یعنی قرآنِ مجید )  کاہنوں جیسا نہیں ہے۔ میں نے اس کے کلام کو شعر کی تمام قسموں کے ساتھ مِلا کر دیکھا ہے ، وہ کلام شعر بھی نہیں ہے۔ اللہ کی قسم ! وہ سچّے نبی ہیں اور کافِر بےشک جھوٹے ہیں۔

اپنے بھائی کی ان باتوں سے متاثر ہو کر حضرت ابوذر غفاری رَضِیَ اللہ عنہ مکہ مکرمہ پہنچے اور  کلمہ پڑھ کر اسلام قبول کر لیا۔ ( [2] )   

قرآن کی شیرینی ہے شیرینئ حقیقی                                     شیرینئ قرآں کا مزا اور ہی کچھ ہے

 * ایک روز سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مسجد میں اکیلے تشریف فرما تھے ، قریش نے اپنے سردار عتبہ بن ربیعہ کو آپ کی خدمت میں بھیجا ، اس نے آپ سے کافی باتیں کیں اور اس بات پر راضِی کرنا چاہا کہ آپ اسلام کی تبلیغ روک


 

 



[1]...حجۃ اللہ علی العالمین فی معجزات  سید المرسلین ، الفصل الثانی فی بیان وجوہ اعجازہ ، صفحہ : 228ملتقطًا۔

[2]...مسلم ، کتاب فضائل الصحابہ ، باب من فضائل  ابی ذر ، صفحہ : 962 ، حدیث : 2473 خلاصۃً۔