Book Name:Quran be Misl Kitab Hai
سچّے ہیں ، لہٰذا ان کا اور ان کی طرف اُترنے والے اس کلامِ مجید کا مقابلہ کر کے خُود کو جہنّم کا حق دار مت بناؤ ! ڈرو ! اس آگ سے جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اور وہ کافِروں کے لئے تیار کی گئی ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! قرآنِ کریم کی ان 2 آیاتِ کریمہ سے ہمیں کئی باتیں سیکھنے کو ملتی ہیں؛
سب سے پہلے تو اس بات پر غور کیجئے ! کہ غیر مسلموں کو اعتراض اللہ پاک کے کلام پر نہیں تھا ، ان کو اعتراض مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سچّائی اور صداقت پر تھا ، وہ یہ نہیں کہتے تھے کہ اللہ پاک کِتَاب نازِل فرما نہیں سکتا ، وہ کہتے تھے کہ اللہ پاک نے مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر کلام اُتارا نہیں ہے ، انہوں نے خُود سے بنایا ہے ، یہ ( معاذ اللہ ! ) جُھوٹ کہتے ہیں کہ یہ اللہ پاک کلام ہے۔
غرض کہ انہیں صداقتِ مصطفےٰ پر اعتراض تھا ، اللہ پاک نے اس کے جواب میں بھی قرآنِ کریم ہی سے متعلق چیلنج ارشاد فرما دیا ، یعنی فرما دیا : اے غیر مسلمو ! اگر تمہیں ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی صداقت پر اعتراض ہے تو اس کا جواب بھی ہمارا کلامِ مجید ہی ہے ، تم قرآن پڑھو ، اس کے جیسا کلام بنا کر دِکھاؤ ! اگر تم بنا لو تو تم سچے ، ہمارے محبوب جھوٹے اور اگر ایسا نہ کر سکو تو پِھر مان لو کہ ہمارا پیارا کلام قرآنِ مجید ہی اس بات کی