Book Name:Qiyamat Ke Din Ke Gawah
دنیا کی موت ہی ( میرا کام ) تمام کردینے والی ہوجاتی میرا مال میرے کچھ کام نہ آیا میرا سب زور جاتا رہا۔
اے عاشقانِ رسول ! غور فرمائیے ! اس روز ہم کیسے حِسَاب دے پائیں گے... ؟ مگر افسوس ! ہم نہیں ڈرتے ، سُستی کرتے ہیں ، غفلت میں پڑتے ہیں ، مال و دولت کی حِرْص ، دُنیوی عہدوں کی طلب اور نفس و شیطان کے بہکاوے میں آکر آخرت کو بھولتے اور گُنَاہوں میں پڑتے بلکہ بُرائیوں پر اَڑتے ، توبہ سے بھاگتے ہیں ، لوگوں سے بھلے ہی شرمائیں مگر رَبِّ رحمٰن سے حیانہیں کرتے ، رات کے اندھیرے میں ، بند کمرے میں چُھپ کر گُنَاہوں کا بازار گرم کرتے ہیں ، مگر یاد رکھئے ! روزِ قیامت ہمارا کوئی عَمَل چُھپ نہیں پائے گا ، ہر چھوٹے سے چھوٹا بڑے سے بڑا عَمَل ہمارے سامنے کر دیا جائے گا۔اللہ پاک فرماتا ہے :
فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَیْرًا یَّرَهٗؕ(۷) وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا یَّرَهٗ۠(۸) ( پارہ : 30 ، سورۂ زلزال : 7-8 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : تو جو ایک ذرّہ بھر بَھلائی کرے وہ اُسے دیکھے گااور جو ایک ذرّہ بھر بُرائی کرے وہ اُسے دیکھے گا۔
حضرت لقمان حکیم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ جو اللہ پاک کے نیک بندے ہیں ، اللہ پاک نے آپ کو حکمت و دانائی عطا فرمائی تھی ، آپ نے اپنے بیٹے کو نصیحت فرمائی ، جس کا ذِکْر قرآنِ کریم میں بھی ہے ، آپ نے فرمایا :