Book Name:Qiyamat Ke Din Ke Gawah
عرض کرے گا : مولیٰ ! تیری عزّت وجلال کی قسم ! میں اسے جانتا ہوں۔ اللہ پاک فرمائے گا : بندے ! تجھے یاد ہے ، فُلاں دِن ، فُلاں وقت ، فُلاں جگہ تُو نے یہ گُنَاہ کیا تھا ؟ بندہ اقرار کرے گا ، اللہ پاک فرمائے گا : تُو نے لوگوں سے چُھپ کر گُنَاہ کیا مگر تُو جانتا تھا کہ میں دیکھ رہا ہوں ، کیاتجھے مجھ سے حیا نہ آئی ؟ کیا تُو نہ جانتا تھا کہ تُو نے پلٹ کر میرے پاس ہی آنا ہے ؟ اس وقت بندے کے پاس کوئی جواب نہ ہو گا ، اس وقت بندہ شرم سے پانی پانی ہو گا ، اُسے خُود سے گِھن آئے گی اور گھبرا کر عَرْض کرے گا : مولیٰ ! تُو مجھے جہنّم میں ڈال دے ، اس ڈانٹ اور شرم کی نسبت جہنّم میں جانا میرے لئے آسان ہے۔ ( [1] )
( 6 ) : چھٹا گواہ : ہمارے اَعْضَا
روزِ قیامت کے گواہوں میں چھٹا گواہ ہمارے اَعْضَا ہوں گے ، اللہ پاک فرماتا ہے :
یَّوْمَ تَشْهَدُ عَلَیْهِمْ اَلْسِنَتُهُمْ وَ اَیْدِیْهِمْ وَ اَرْجُلُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۲۴) ( پارہ : 18 ، سورۂ نور : 24 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : جس دن ان کے خلاف اُن کی زبانیں اور اُن کے ہاتھ اور اُن کے پاؤں اُن کے اعمال کی گواہی دیں گے۔
حضرت عَلَّامہ محمود آلوسی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس آیتِ کریمہ کی وضاحت میں لکھتے ہیں : روزِ قیامت اللہ پاک ہمارے اَعْضَا کو بولنے کی طاقت عطا فرمائے گا ، پھر ہر عُضْو بندے کے بارے میں گواہی دے گا کہ وہ اِن اَعْضَا سے کیا کام لیتا رہا۔ ( [2] )
آہ ! صَدْ کروڑ آہ ! ذرا تَصَوُّر تو کیجئے ! یہ کیسا ہوش اُڑا دینے والا منظر ہو گا کہ روزِ قیامت ہمارے اَعْضَا ہمارے ہی خِلاف گواہی دے رہے ہوں گے ، پاؤں بتائیں گے : مولیٰ ! یہ