Qiyamat Ke Din Ke Gawah

Book Name:Qiyamat Ke Din Ke Gawah

کی نافرمانی کرتا رہے ، وہ سیدھے راستے سے بہت بھٹکا ہوا ہے۔ ( [1] )  

اے عاشقانِ رسول !  واقعی معاملہ ایسا ہی ہے ، ہم مسلمان ہیں ، ہمارا عقیدہ ہے کہ قیامت قائِم ہو گی ، ہم جانتے اور مانتے ہیں کہ روزِ قیامت ایک ایک عَمَل کا حساب دینا ہو گا ، ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ روزِ قیامت ہمارے پاس کوئی عذر نہ ہو گا ، اس کے باوُجُود ہم گُنَاہ کریں ، نافرمانیوں پر اَڑے رہیں ، توبہ کی طرف نہ بڑھیں تو بتائیے ! ہم سے بڑا نادان کون ہو گا ؟ کاش ! ہم روزِ قیامت کے حساب کی سنگینی کو سمجھ پائیں ، کاش ! ہمیں بارگاہِ اِلٰہی میں پیشی کا خوف نصیب ہو جائے۔

بارگاہِ اِلٰہی میں پیشی کا خوف

حضرت  شیخ سَعْدی شِیْرازی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مسجد الحرام میں کچھ لوگ کعبۃ اللہ شریف کے قریب عبادت میں مصروف تھے۔ اچانک انہوں نے ایک شخص کو دیکھا کہ دیوار ِ کعبہ سے لپٹ کر پھوٹ پھوٹ کر رو رہا ہے اور اس کے لبوں پر یہ دعا جاری ہے ، اے اللہ ! اگر میرے اعمال تیری بارگاہ کے لائق نہیں ہیں تو کل قیامت میں  مجھے اندھا اٹھانا ۔

یہ عجیب وغریب دعا سن کر    لوگوں کو بڑی حیرانی ہوئی ، انہوں نے دعا مانگنے والے سے پوچھا : اے شیخ ! ہم تو قیامت میں عافیت کے طلب گار ہیں اور آپ اندھا اٹھائے جانے کی دعا فرما رہے ہیں ، اس میں کیا راز ہے ؟ اُس شخص نے روتے ہوئے جواب دیا ، میرا مطلب یہ ہے کہ اگر میرے اعمال اللہ پاک  کی بارگاہ کے لائق نہیں تو میں قیامت میں اس لئے اندھا اٹھایا جانا پسند کرتا ہوں کہ مجھے لوگوں کے سامنے شرمندہ نہ ہونا پڑے ۔ وہ سب لوگ


 

 



[1]...بُستان الواعظین ، صفحہ : 79۔