Book Name:Qiyamat Ke Din Ke Gawah
یَوْمَىٕذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَهَاۙ(۴) ( پارہ : 30 ، سورۂ زِلْزَال : 4 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : اس دن وہ اپنی خبریں بتائے گی۔
حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : اللہ پاک کے آخری رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے یہ آیت تلاوت فرمائی :
یَوْمَىٕذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَهَاۙ(۴) ( پارہ : 30 ، سورۂ زِلْزَال : 4 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : اس دن وہ اپنی خبریں بتائے گی۔
پھر فرمایا : تم جانتے ہو کہ اس ( زمین ) کی خبریں کیا ہیں ؟ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عَرْض کی : اللہ پاک اور اس کے رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم زیادہ جانتے ہیں۔ پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : زمین کی خبریں یہ ہیں کہ زمین ہر مرد و عورت پرا س کے ان اعمال کی گواہی دے گی جو انہوں نے اس کی پیٹھ پر کئے ، وہ کہے گی : اِس نے فلاں دن یہ عمل کیا اوراُ س نے فلان دن یہ عمل کیا ، یہی اس کی خبریں ہیں۔ ( [1] )
راستے کو ذِکْرُ اللہ کا گواہ بناتے
ایک بزرگ ہوئے ہیں : حضرت اَبُو الْمَلِیْح رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ۔ آپ کی عادتِ مبارکہ تھی کہ کہیں جاتے ہوئے راستے میں ذِکْرُ اللہ کرتے رہتے ، اگر کبھی ذِکْر کرنا بھول جاتے تو واپس آجاتے اور دوبارہ اُسی راستے سے ذِکْرُ اللہ کرتے ہوئے گزرتے اور فرمایا کرتے : میں چاہتا ہوں کہ میں زمین کے جس حِصّے سے گزروں وہ قیامت کے دِن میرے ذِکْرُ اللہ کی گواہی دے۔ ( [2] )