Book Name:Qiyamat Ke Din Ke Gawah
یٰبُنَیَّ اِنَّهَاۤ اِنْ تَكُ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ فَتَكُنْ فِیْ صَخْرَةٍ اَوْ فِی السَّمٰوٰتِ اَوْ فِی الْاَرْضِ یَاْتِ بِهَا اللّٰهُؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَطِیْفٌ خَبِیْرٌ(۱۶) ( پارہ : 21 ، سورۂ لقمان : 16 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : اے میرے بیٹے برائی اگر رائی کے دانے کے برابر ہو پھر وہ پتھر کی چٹان میں ہو یا آسمانوں میں یا زمین میں ، اللہ اُسے لے آئے گا بیشک اللہ ہر باریکی کا جاننے والا خبردار ہے۔
معلوم ہوا؛ بُرائی چاہے کتنی ہی چھوٹی ہو اور کتنی ہی چُھپا کر کی جائے ، روزِ قیامت اللہ پاک اُس بُرائی کو سامنے لے آئے گا ، بیشک اللہ پاک ہر چھوٹی سے چھوٹی ، باریک سے باریک بات کو جاننے والا ، خبردار ہے۔
اے عاشقانِ رسول ! ہمیشہ یاد رکھئے ! اللہ پاک نے ہمیں پیدا کر کے بالکل بےلگام نہیں چھوڑ دیا ، اس دُنیا میں ہماری سخت نگرانی کی جا رہی ہے ، اَوَّل تو یہی کیا کم ہے کہ اللہ پاک دیکھ رہا ہے ، جو شرم و حیا والے ہیں ، اُن کے لئے تو اللہ پاک کا دیکھنا ہی گُنَاہ چھوڑنے کے لئے کافِی ہے ، پھر اس کے ساتھ ساتھ اور بھی گواہ ہیں ، جو ہمارے اَعْمَال کی سخت نگرانی کر رہے ہیں ، عُلَما ئے کرام فرماتے ہیں : روزِ قیامت لوگوں پر 6 گواہ ہوں گے :
( 1 ) : پہلا گواہ : زمین
یہ زمین جس پر ہم زندگی گزارتے ہیں ، ہم زمین سے کسی قسم کی جھجک یا شرم محسوس نہیں کرتے ، اس پر ہر جائِز و ناجائِز کام کر گزرتے ہیں ، آج یہ زمین ہماری کسی حرکت پر اپنے رَدِّ عَمَل کا اِظْہار نہیں کرتی لیکن کل قیامت کے دِن یہ زمین بھی ہمارے بارے میں گواہی دے گی ، اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :