Book Name:Zawal Ke Asbab
لازم ہے ، اسی طرح ایک مسلمان کے لئے اپنے اَعْمَال و اَفْعَال کے لحاظ سے تمام اُمّتوں میں سب سے اعلیٰ ، سب سے اَفْضَل ، سب سے بہتر ہونا لازِم و ضروری ہے ، عبادات و معاملات ہوں یا اَخْلاق و عادات غرض زندگی کے ہر شعبے میں ، زِندگی کے آخری لمحات تک ایک مسلمان خیر ہی خیر ہو ، بَس پُوری زِندگی قرآن و سُنّت کا دامن تھامے صراطِ مستقیم ( یعنی سیدھے رستے ) پر چلتا جائے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے اَسْلاف ، پہلے کے نیک مسلمان اپنے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی سنتیں اپناتے تھے ، قرآنِ مجید کے بتائے ہوئے اُصُولوں پر چلتے تھے ، دُنیا میں اُن کی دُھوم تھی ، رَبِّ کائنات نے انہیں ترقی عطا فرمائی تھی ، انہیں عُرُوج بخشا گیا تھا ، غیر مسلم اُن پر رشک کرتے تھے ، یہاں تک کہ اُن کے اَخْلاق و کردار سے متاثر ہو کرکلمہ پڑھ لیا کرتے تھے۔
آئیے ! اس کی ایک حسین جھلک پیش کرتا ہوں چنانچہ :
اَخْلاق دیکھ کر کافِر مسلمان ہو گیا
حضرتِ مالک بن دینار رَحمۃُ اللہ عَلَیہ نے ایک مرتبہ ایک مکان کرائے پر لیا ، اُس مکان کے بالکل ساتھ ایک یہودی کا مکان تھا۔وہ یہودی بُغض وعِناد ( دُشمنی ) کے سبب پرنالے کے ذَرِیعے گندا پانی او رغَلاظت آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیہ کے گھر میں ڈالتا رہتا ، آپ اس غلاظت کو صاف کر دیتے اور خاموش رہتے ، آخرِکار ایک دن اُس یہودی نے خُود ہی آکر کہا : جناب ! میرے پرنالے سے گزرنے والی نَجاست کی وجہ سے آپ کوکوئی شکایت تو نہیں ؟ حضرت