Book Name:Zawal Ke Asbab
نقصان اُٹھائے گا ، ہمارا کیا نقصان ہے تو یہ سوچ غلط ہے ، اس لیے کہ اس کے گُنَاہ کے اَثرات تمام معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں ، جس طرح کشتی توڑنے والا اکیلا ہی نہیں ڈُوبتا ، بلکہ وہ سب لوگ ڈوبتے ہیں جو کشتی میں سوار ہیں ، اسی طرح برائی کرنے والے چند افراد کا یہ جُرْم تمام مُعَاشرے میں ناسُور بَن کر پھیلتا ہے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہے زَوال کا سبب... ! ! جب قَوْمَیْں نیکی کی دعوت دینا اور بُرائی سے منع کرنا بَند کر دیتی ہیں تو اُن کا عروج پستی میں ، ان کی ترقی تَنَزُّلی میں اور کامیابیاں ناکامی میں بدلنا شروع ہو جاتی ہیں ، اس لئے ہم سب کو چاہئے کہ ہم اپنی طاقت و منصب کے مُطَابق نیکی کی دعوت دیتے اور بُرائی سے منع کرتے رہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
( 4 ) : اللہ پاک پر پختہ ایمان
اُمَّتِ مسلمہ کا چوتھا اَعْلیٰ وَصْف رَبِّ کائنات نے یہ ارشاد فرمایا :
وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِؕ ( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 110 )
ترجَمہ کنزُ الایمان : اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔
یہ وَصْف الحمد للہ ! ہر مسلمان کو حاصِل ہے ، ہم سب اللہ پاک پر اِیْمان رکھتے ہیں ، رَبِّ کائنات کو اپنا خُدا مانتے ہیں ، صِرْف اُسی کی عِبَادت کرتے ہیں ، صِرْف اُسی کے حُضُور جھکتے اور سجدہ کرتے ہیں۔
مگر یہاں ایک غور طلب بات ہے ! وہ یہ کہ کیا ہم اس ایمان کے تقاضے پُورے کرتے ہیں ؟