Zawal Ke Asbab

Book Name:Zawal Ke Asbab

نبھاتے رہیں گے ، ترقی ، کامیابی ، عروج ہمارامُقَدَّر رہے گی ، اگر ہم اپنی ذِمَّہ داریاں نبھانا چھوڑ دیں  گے تو ہم اپنی قَدْر و قیمت کھو بیٹھیں گے۔

ہماری ذِمَّہ داریاں کیا ہیں ؟ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

كُنْتُمْ  خَیْرَ  اُمَّةٍ  اُخْرِجَتْ  لِلنَّاسِ   تَاْمُرُوْنَ  بِالْمَعْرُوْفِ  وَ  تَنْهَوْنَ  عَنِ  الْمُنْكَرِ  وَ  تُؤْمِنُوْنَ  بِاللّٰهِؕ 

 ( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 110 )

ترجمۂ کَنْز العرفان : تم بہترین امّت ہو جو لوگوں  ( کی ہدایت )  کیلئے  ظاہر کی گئی تم بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔

امام فَخْرُ الدِّین رازی رَحمۃُ اللہ عَلَیہ  فرماتے ہیں : آیتِ کریمہ کا معنیٰ یہ ہے کہ اے مسلمانو ! لَوْحِ مَحْفُوظ میں تمہارا یہی وَصْف لکھا ہے کہ تم سب سے بہتر اور سب سے اَفْضَل اُمّت ہو ، تمہارے لائِق یہی ہے کہ تم اس منصب کی حِفَاظت کرو !  ( [1] )  یعنی ہمیشہ اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کے اطاعت گزار و فرمانبردار رَہو... ! !  

اے عاشقانِ رسول !  اس آیتِ کریمہ میں رَبِّ کائنات نے اُمَّتِ مسلمہ کے 4 اَعْلیٰ اَوْصاف بیان فرمائے ہیں اور یہ چار اَوْصَاف اَصْل میں اُمَّتِ مسلمہ کی چار ذِمَّہ داریاں  بلکہ مقصدِ زِندگی ہیں :

اُمَّتِ مسلمہ خیرُ الْاُمَمْ ہے

حضرت علّامہ مفتی عبد المصطفیٰ اعظمی رَحمۃُ اللہ عَلَیہ  اس آیتِ کریمہ کی وَضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ایک مسلمان کے لئے زِندگی کا پہلا مقصد خَیْرُ الْاُمَمْ یعنی بہترین اُمّت ہونا ہے۔  جس طرح گلاب کے لئے خوشبو ، موتی کے لئے چمک اور سورج کے لئے روشنی


 

 



[1]...تفسیر کبیر ، پارہ : 4 ، سورۂ اٰل عمران ، تحت الآیۃ : 110 ، جلد : 3 ، صفحہ : 323۔