Ya ALLAH Mein Hazir Hon

Book Name:Ya ALLAH Mein Hazir Hon

توفیق نصیب ہو ، کاش ! ہم بھی جھوم جھوم کر لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَکی صدائیں لگائیں اللہ پاک ہمیں توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔  

ہر نماز سے پہلے لَبَّیْک اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک پڑھتے ... !

عموماً تَلْبِیہ  ( یعنی لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ )  احرام باندھ کر ہی پڑھا جاتا ہے ، لیکن اگر ہم اس کے معنیٰ پر غور کریں تو اس لحاظ سے ایک مسلمان کی زندگی کا  ایک لمحہ میں بھی ایسا نہیں ہے ، جو اس سے جُدا ہو کر گزر سکے ، مسلمان کا معنیٰ  ہی یہی ہے : اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے حکم پر  سر جھکا دینے والا  ، لہٰذا مسلمان کی زندگی کا ایک ایک لمحہ  اِسی تصور  کے ساتھ ، اِسی یقین کے ساتھ  اور اِسی شوق اور جذبے کے ساتھ  گزرنا چاہیئےکہ  اس کے دل سے ، اس کے دماغ سے ، اس کی زبان سے ، اس کے پورے جسم  سے ، اس کے ایک ایک فعل سے ، اس کی ایک ایک سوچ سے ، ایک ایک خیال سے یہ آواز پیدا ہو رہی ہو : لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ  ( میں حاضر ہوں ، یا اللہ ! میں حاضر ہوں ) ۔ ہمارے آقا و مولا مکی مدنی مصطفی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا مبارک انداز تھا ، رات کو جب نماز پڑھا کرتے ( یعنی رات کے نوافل ادا فرماتے )  تو نماز شروع کرنے سے پہلے کہا کرتے تھے : لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ  ( میں حاضر ہوں ، یااللہ میں حاضر ہوں )  اور بعض روایات کے مطابق ہر فرض نماز سے پہلے آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  پڑھتے تھے : لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ  ( میں حاضر ہوں ، یااللہ میں حاضر ہوں ) ۔ ( [1] )


 

 



[1]...شرح حدیثِ لبیک اللہم لبیک ، صفحہ : 25۔