Ya ALLAH Mein Hazir Hon

Book Name:Ya ALLAH Mein Hazir Hon

میں لے جانے والے کاموں سے بچتا ہے تو رَبّ کریم پھر نوازتا ہے ، بخاری شریف میں ایک حدیثِ قدسی ہے : اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے : إِنْ تَقَرَّبَ إِلَيَّ بِشِبْرٍ تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ ذِرَاعًا یعنی اگر  بندہ میری طرف ایک بالشت بڑھتا ہے تو میں اس کی طرف ایک گز بڑھتا ہوں ، وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَيَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ بَاعًااور  بندہ اگر میری طرف ایک گز بڑھے تو میں اس کی طرف ایک میل بڑھ جاتا ہوں ، وَإِنْ أَتَانِي يَمْشِي أَتَيْتُهُ هَرْوَلَة اور اگر بندہ میری طرف چل کر آئے  تو  میری رحمت اس کی طرف دوڑ کر آتی  ہے ۔ ( [1] )

مطلب یہ ہے کہ جب بندہ رَبّ کی رضا والے کاموں کی طرف تھوڑا سا قدم اٹھاتا ہے  رَبِّ کریم کی رحمت زیادہ آگے آتی ہے ، جب بندہ بالشت بھر  رب کی رضا والے کاموں کی طرف بڑھاتا ہے تو رَبِّ کریم  کی رحمت ایک گز بھر  اس کی طرف آتی ہے ،  جب بندہ رب کی رضا والے کاموں میں ایک گز کے برابر بڑھتا ہے تو رب کی رحمت ایک میل کے برابر (  یعنی اس سے کئی گنا زیادہ اس کی طرف بڑھتی ہے  ) ، جب بندہ آہستہ آہستہ رب کی رضا والے کاموں کی طرف بڑھتا ہے تو اس کی رحمت گویا کہ  دوڑ کر اس بندے کی طرف آتی ہے۔ ذرا اندازہ لگایئے کہ  یہ کیسی خوش قسمتی  کی بات ہے... ! ہم رَبّ کی رضا والے کاموں کی طرف بڑھیں تو سہی تو رَبّ کی رحمت دیکھیں ہمارے اوپر  کیسی برستی ہے ۔

اللہ پاک ! اپنے بندوں کو فرماتا ہے

حضرتِ علامہ ابن رجب حنبلی رحمۃُ اللہ علیہ ایک روایت نقل کرتے ہیں : کہ اللہ کریم    ہر روز اپنے بندوں  کو پکارتا ہے اور یہ عبرت ناک پکار ہے اس کو دل کے کانوں سے سنیئے اور


 

 



[1]...بخاری ، کتاب التوحید ، باب ما یذکر فی الذات ، صفحہ : 1787 ، حدیث : 7405۔