Book Name:Ya ALLAH Mein Hazir Hon
اندازہ کیجئے ! جس رَبِّ کریم نے بِن مانگے ہمیں اتنا کچھ عطا فرمایا ہے ، جب ہم اس رَبِّ رحمٰن کے اَحْکام کے سامنے سر جھکائیں گے تو وہ مہربان رَبّ ہم پر کیسی کیسی نوازشات فرمائے گا۔
حضرت بِکر بن عبد اللہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : پہلے کے لوگوں میں ایک بادشاہ تھا ، جو غیر مسلم بھی تھا اور انتہائی ظالم بھی تھا ، اس دور کے جو اَہلِ ایمان تھے ، ان کے ساتھ بادشاہ کی جنگ ہوئی ، بادشاہ کو زبردست شکست کا سامنا ہوا ، اہل ایمان کو اللہ پاک نے فتح عطا فرمائی ، اب اُس بادشاہ کو قید کر لیا گیا ، اب اُس بادشاہ کے متعلق مشاورت ہوئی کہ یہ بادشاہ انتہائی ظالم ہے ، اس نے لوگوں پر بہت ظُلم ڈھائے ہیں اور غیر مسلم بھی ہے ، اس کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔مشورے کے بعد یہ طے پایا کہ آگ جلائی جائے ، اس پر ایک بڑی سے دیگ رکھ کر بادشاہ کو اس دیگ میں ڈال دیا جائے ، یوں بادشاہ جھلس کر دردناک موت مر جائے گا۔
اس مشورے پر عمل کیا گیا ، آگ جلائی گئی ، آگ کے اوپر دیگ لٹکائی گئی اور بادشاہ کو اس میں ڈال دیا گیا ، آہستہ آہستہ دیگ گرم ہونا شروع ہوئی ، دیگ گرم ہوئی تو اس کی تَپش سے بادشاہ کا جسم جُھلسنے لگا ، اب بادشاہ نے اپنے باطل معبودوں کو پکارناشرو ع کردیا ، بادشاہ ایک ایک کو پُکارتا گیا مگر کسی کی طرف سے جواب نہ آیا ، اُس کے جھوٹے خداؤں میں سے کوئی بھی اُسے بچا نہ پایا۔اب بادشاہ کے دل میں خیال آیا ، بادشاہ نے آسمان کی