Ya ALLAH Mein Hazir Hon

Book Name:Ya ALLAH Mein Hazir Hon

جب تک تم دنیا کے کام ختم کرو گے اس وقت تک بہت دیر ہو چکی ہو گی لہذا ابھی یہیں سے چلو ، چنانچہ حضرت ابراہیم بن ادھم  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ حضرت  خضر عَلَیْہ السَّلَام  کے ساتھ چل پڑے ، جنگل کی طرف نکل گئے راستے  میں ایک چرواہا ملا آپ نے جو شاہانا لباس پہنا ہوا  تھا وہ اتار کر اُس چرواہے کو دے دیا اور اُس کا لباس  جوپھٹا پرانا تھا  وہ خود پہن کر   جنگلوں کی طرف چلے گئے ۔ ( [1] )

پیارے اسلامی بھائیو ! یہ موقع تھا جب حضرت  ابراہیم بن ادھم  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے عملی طور پر لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ  کہا ، یعنی جس کام کے لئے انسان دنیا میں آیا ہے یعنی رَبّ کی عبادت کرنا ، نیکیاں کمانا ، آخرت کی فکر کرنا ، آخرت کے لئے نیکیوں کا ذخیرہ اکٹھا کرنا ،  حضرت ابراہیم بن ادھم  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس میں مصروف ہو گئے ، اب دیکھئے... ! حضرت  ابراہیم بن ادھم  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے عملی طور پر    اپنے رَبّ کی بارگاہ میں اقرار کیا : لَبَّيْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ آپ نے یہ زبان سے نہیں کہا ،  اپنے عمل سے اس بات کا اظہار کیا ، تو ملا کیا ؟

مچھلیاں سونے کی سوئیاں لے کر حاضر ہوئیں

حضرت شیخ فرید الدین عطار   رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایک دن حضرت ابراہیم بن ادھم  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ دریائے دجلہ  کے کنارے بیٹھے اپنے لباس کو جو کہیں سے پھٹ گیاتھا اس کو سوئی کے ساتھ پیوند لگا رہے تھے۔ ایک شخص قریب سے گزرا    وہ حضرت ابراہیم بن ادھم  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو پرانے زمانے سے جانتا تھا اس کو پتا تھا کہ یہ پہلے شہزادے ہوتے تھے ، پھر


 

 



[1]... سبع سنابل ، صفحہ : 221-222۔