Namaz Ke Deeni o Dunyavi Faiday

Book Name:Namaz Ke Deeni o Dunyavi Faiday

  عبد للہ بن عبّاس  رَضِیَ اللہ عنہما کے بارے میں منقول ہے کہ بصرہ میں زلزلہ آیا تو آپ رَضِیَ اللہ عنہ نے نَماز پڑھی۔ ( [1] )

2 رَکعت نَماز مستحب ہونے کے بعض مَواقع

حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : تیز آندھی آئے یا دِن میں سخت تاریکی ( یعنی اندھیرا )  چھا جائے یا رات میں خوفناک روشنی ہو یا لگاتار کثرت سے مینھ  ( یعنی بارش )  برسے یا بکثرت اولے  ( Hail )  پڑیں یا آسمان سرخ ہو جائے یا بجلیاں گریں یا بکثرت تارے ٹوٹیں یا طاعون وغیرہ وبا پھیلے یا زلزلے آئیں یا دشمن کا خوف ہو یا اور کوئی دہشت ناک  امر ( یعنی خوفناک مُعاملہ )  پایا جائے ان سب کے لئے 2  رَکعت نَماز مستحب ہے۔ ( [2] )

 ( 2 ) : نَماز بہترین عِلاج ہے

پیارے اسلامی بھائیو ! نَماز کی خصوصیات میں سے ایک   اَہَم خصوصیت یہ بھی ہے کہ نَماز بہترین عِلاج ہے۔ حضرت ابو ہُریرہ رَضِیَ اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک بار میں نَماز پڑھ کر سرکارِ مدینہ ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے پاس بیٹھ گیا ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : کیا تجھے پیٹ میں دَرد ہے ؟ میں نے عر ض کی : جی ہاں ۔ فرمایا : قُمْ فَصَلِّ ، فَاِنَّ فِی الصَّلَاۃِ شِفَآءً  یعنی  اُٹھو اور نَماز پڑھو کیونکہ نَماز میں شِفا ہے۔ ( [3] )


 

 



[1]...مرقاۃ المفاتیح ، کتاب الصلاۃ ، باب صلاۃ الخسوف ، جلد : 3 ، صفحہ : 541 ، تحت الحدیث : 1491۔

[2]...بہارِ شریعت ، جلد : 1 ، صفحہ : 788 ، حصہ : 4۔

[3]...ابنِ ماجہ ، کتاب الطب ، باب الصلاۃ شفاء ، صفحہ : 560 ، حدیث : 3458۔