Book Name:Waham Aur Badshaguni
ان کتب و رسائل سے فیض یاب ہورہے ہیں۔آپ بھی مکتبۃ المدینہ کی ان کتب و رسائل کو خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی پڑھنے کی ترغیب دلائیے ، حسبِ توفیق تقسیمِ رسائل بھی کیجئے اِنْ شَآءَ اللہ اس کی ڈھیروں ڈھیر برکتیں نصیب ہوں گی۔اللہ کریم شعبہ تراجم کو مزید لگن کے ساتھ اس عظیم الشان کام کو آگے سے آگے بڑھانے کی سعادت نصیب فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے درمیان صفر المظفر کا مبارک مہینا اپنی برکتیں لُٹا رہا ہے ، اس ماہ میں شيخِ طریقت ، امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی والدۂ ماجدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا کا وصال ہوا ، اِسی مُناسبت سے ان کا ذکرِ خیر بھی سُنتے ہیں۔ چنانچہ آپ ایک نیک وپرہیزگار خاتون تھیں۔انہوں نے شوہر کی وفات کے باوجود سخت ترین معاشی آزمائشوں میں بھی اپنے بچوں کی اسلامی خُطوط پرمدنی تربیت کی ، جس کا مُنہ بولتا ثبوت خود امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ذاتِ بابركت ہے۔امیرِ اَہلسنّتنے ایک باربتایا کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ والدۂ محترمہ کا شروع ہی سے فرائض و واجبات پر عمل کرنے اور کروانے کا اس قدر ذہن تھا کہ چھوٹی عمر ہی سے ہم بہن بھائیوں کو نمازوں کی تلقين ( Instruct ) فرمانے کے ساتھ سختی سے عمل بھی کرواتیں ، بالخُصوص نمازِ فجر کے لئے ہم سب کو لازمی اُٹھاتيں۔ والدۂ ماجدہ کی اس طرح تلقین و مدنی تَرْبِیَت کی بَرَکت سے مجھے يادنہيں پڑتا کہ ميری بچپن میں بھی کبھی نمازِ فجر چُھوٹی ہو۔
شيخِ طريقت ، امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں کہ والدۂ محترمہ کا شبِ جُمُعہ ( جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات ) کومیٹھا در ( بابُ المدینہ کراچی ) کے علاقے میں اِنتقا ل ہوا۔موت کے وَقْت مجھے بہت یادکر رہی تھیں ، ہمشیرہ نے بتایا : اَلْحَمْدُلِلّٰہکلِمہ طَیِّبَہ اور اِسْتِغفار پڑھنے کے بعد زبان بند ہوئی۔ بالخصوص غُسل دینے کے بعد چہرہ نہایت ہی رَوشن ہوگیا تھا۔جس حصّۂ زمین پر رُوح قَبْض ہوئی ، اس سے کئی روز