Book Name:بسم اللہ Sharif ki Barkat

بھول چکا ،  مجھے اسلام کے بارے میں آگاہ  ( Inform ) فرمائیے۔ حضرت  عطاء  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اُسے اسلام کے بارے میں بتایا تو وہ یہودی بِسْمِ اللہ کی بَرَکت سے مسلمان ہو گیا۔

اُدھر اُس یہودَن نے جب  سُنا کہ اُس کا عاشقِ ناشاد اِسْلام قبول کر چکا ہے تو وہ بھی حضرت عطاء رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی بارگاہِ عالی میں حاضِرہوئی ، عرض کیا : اے امامُ المسلمین  ! میں ہی وہ عورت ہوں جس کے عشق میں وہ اسلام قبول ( Accept )  کرنے والا سابقہ یہودی مبتلا تھا ، میں نے خواب دیکھا؛ کوئی کہنے والا مجھے کہہ رہا تھا : اگر تُو جنّت میں اپنا ٹھکانہ دیکھنا چاہتی ہے تو حضرت عطاء رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خدمت میں حاضِر ہو جا ، وہ تجھے تیرا ٹھکانہ دکھا دیں گے۔ میں حاضِر ہوں ، بتائیے !  جنّت کہاں ہے ؟  حضرت عطاء رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : اگر جنّت کا اِرادہ ہے تو تجھے پہلے اس کا دروازہ کھولنا ہو گا ، اس کے بعد تم جنّت کی طرف جا سکتی ہو۔ یہودَن بولی : میں جنّت کا دروازہ کیسے کھولوں ؟  فرمایا : بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ !  اس نے بِسْمِ اللہ شریف پڑھی ،   ( بس پڑھتے ہی اُس کے دل میں انقلاب  ( Revolution ) برپا ہو گیا ) کہنے لگی : اے عطاء  ( رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  ) ! میں نے اپنے دل میں نُور پا لیا ، مجھے اِسلام سے آگاہ فرمایئے۔ آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اُس پر اسلام پیش کیا تو بسم اللہ شریف کی بَرَکت سے وہ بھی مسلمان ہو گئی ۔

اُسی رات جب وہ نومُسْلِم خاتون سوئی تو خواب میں جنّت میں داخِل ہوئی ، وہاں ایک خوبصُورت محل  ( Beautiful Palace ) اور گنبد دیکھے ، ایک گنبد پر لکھا تھا :

بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم لَآ اِلٰہَ اِلَّاا للہُ  مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ

عورَت نے یہ الفاظ پڑھے تو  کسی نے پُکار کر کہا : اے پڑھنے والی !  اللہ پاک نے یہ سب تجھے عطا فرما دیا ہے۔( [1] )


 

 



[1]... کتاب القلیوبی ، حکایت : 26 ، صفحہ : 22 ، 23۔