Book Name:بسم اللہ Sharif ki Barkat

معلوم ہوا کہ بھروسا دوا پر نہیں اللہ پاک  پر رکھنا چاہئے۔ اگر اللہ  پاک چاہئے تو ہی دوا سے شِفا ملے گی وہ نہ چاہے تو یِہی دوا بیماری بڑھنے کا سبب ( Reason )  بن جائےگی اور عام مشاہَدہ ہے کہ ایک ہی دوا سے ایک بیمار صحّت مَند ہو جاتا ہے اور وُہی دوا جب دوسرا مریض پیتا ہے تو اُس کومَنفی اثر ( Side Effect ) ہو جاتا اور مزید سخْت اَمراض میں مُبتلا یا معذور ہو جاتا یا موت کے گھاٹ اُتر جاتا ہے۔ لہٰذا جب بھی دوا پئیں تو بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ لیجئے یا بسْمِ اللہ شَافِیْ بسْمِ اللہ کَافیِ ْکہہ لیجئے۔

بخار کا علاج

منقول ہے ، ایک شخص کو بخار آ گیا ، اُس کے استاذِ محترم حضرت شیخ فقیہ ولی عمر بن سعید رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ عِیادت کے لئے تشریف لائے ، جاتے ہوئے ایک تعویذ عنایت کر کے فرمایا  : اِس کو کھول کر دیکھنا مت۔ اُن کے جانے کے بعد اُس نے تعویذ باندھ لیا ، فوراً بخار جاتا رہا۔ اُ س سے رہا نہ گیا ، کھول کر جو دیکھاتو بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم لکھا تھا۔دل میں وَسوَسہ آیا ،  یہ تو کوئی بھی لکھ سکتاہے !  عقیدت میں کمی آتے ہی فوراً بخار ( Fever )  لوٹ آیا ۔ گھبرا کرحضرت کی خدمت میں حاضِر ہوئے اور غَلَطی کی مُعافی چاہی۔ شیخ  نے دوبارہ تعویذ بنا کر اپنے دستِ مبارَک سے باندھ دیا ،  بخار فوراً چلا گیا ۔ اب کی بار دیکھنے سے منع نہ فرمایا تھا مگر ڈرکے مارے کھول کر نہ دیکھا ۔ بِالآخِر سال بھر کے بعد جب کھول کر دیکھا تو وُہی بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم لکھی تھی۔ ( [1] )

پیارے اسلامی بھائیو !  واقعی بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کی بڑی بَرَکتیں ہیں اور اِس میں


 

 



[1]... فیضان سنت ، صفحہ  : 63۔