Book Name:Dawateislami Islah e Muashra

اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیتوں سے ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے !  بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نیت کیجئے !    * رضائے الٰہی کے لئےپورا بیان سُنوں گا  * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا  * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

شرارتی نوجوان کیسے سُدھرا... ؟

عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے ابتدائی اَیّام کی بات ہے ، ایک مرتبہ شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت ، بانئ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ کہیں بیان کر کے پیدل ہی واپس تشریف لا رہے تھے ، رات کافی ہو چکی تھی ، 2 اسلامی بھائی بھی آپ کے ساتھ تھے ، راستے میں ایک جگہ فُٹ پاتھ ( Footpath )  پر چند نوجوان بیٹھے خوش گپیوں میں مشغول تھے ، ان کا ظاہِری حُلیہ بتا رہا تھا کہ یہ کوئی شریف لوگ نہیں ہیں۔ جب امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ ان کے قریب سے گزرے تو ان میں سے ایک نوجوان کو شرارت سُوجھی ، اس نے پان کی پِیک آپ کے کپڑوں پر تُھوک دی ، کپڑے خراب ہو گئے۔

یہ غیر اَخْلاقی حرکت اگرچہ سخت غُصَّہ دلانے والی تھی مگر ایک مبلغ ہر جگہ ہر حال میں مبلغ ہی ہوتا ہے ، وہ  اپنے نفس کی خاطِر غُصّہ نہیں کرتا بلکہ نرمی  و حکمتِ عملی سے نیکی کی دعوت عام کرتا ہے۔ شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ نے بھی یہی کیا ، آپ اُس شرارتی نوجوان کے قریب تشریف لائے ، سلام کیا اور بہت نرمی سے فرمایا : پیارے بھائی !